اندور میں بنا 54 واں گرین کوریڈور، سائنسداں کے جسم کے اعضاء نے دی تین لوگوں کو نئی زندگی

0
6

اندور، 30 مارچ (ہ س)۔ اعضاء کے عطیہ میں ملک میں نمبر ایک اندور میں ہفتہ کو 54 واں گرین کوریڈور بنا۔ آر آر سی اے ٹی کے سینئر سائنسداں شری رامولو کونجاتی کے اعضاء نے تین لوگوں کو نئی زندگی دی ہے۔ کونجاتی کو شدید برین ہیمرج کے بعد اندور کے جوپیٹر اسپیشل اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
وہ آر آر سی اے ٹی میں سائنسداں تھے۔ ان کا برین ڈیتھ ہوچکا تھا۔ ڈاکٹروں نے اہل خانہ کو اس کی اطلاع دی۔ اہل خانہ نے اعضاء عطیہ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے بعد مسکان خاندان کے سندیپن آریہ اور جیتو بگانی نے سائنسداں کی بیٹی لپیکا سے بات چیت کی اور اعضاء عطیہ کرنے کے انتظامات شروع کر دیے۔
خاندان کی منظوری کے بعد چار میڈیکل ٹیموں کی برین ڈیتھ سرٹیفیکیشن کمیٹی نے مریض کی دماغی موت کی تصدیق کی۔ ہفتہ کو جوپیٹر اسپیشل اسپتال سے شیلبی اسپتال اور چوئتھرم اسپتال تک ایک گرین کوریڈور بنایا گیا۔
صبح 11.49 بجے جیوپیٹر اسپتال سے شیلبی اسپتال تک گرین کوریڈور بنایا گیا۔ گردہ صبح 11.57 پر شیلبی اسپتال پہنچا۔دوسرا کوریڈور جوپیٹر اسپتال سے چوئتھرم تک صبح 11.42 پر بنایا گیا جو 11.50 پر مکمل ہوا۔ کنجاتی کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ کے علاوہ ان کے بچے ہیں۔
کنجاتی کا ایک گردہ خاتون مریضہ کو، دوسرا گردہ مرد مریض کو اور جگر ایک مریض کو ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ دونوں اسپتالوں میں ٹرانسپلانٹ کی تیاریاں کل رات ہی مکمل کر لی گئی تھیں۔ گرین کوریڈور کے دوران روٹ پر ٹریفک پولیس تعینات رہی۔ ٹریفک روک کر ایمبولینسیں کچھ ہی دیر میں اسپتالوں میں پہنچ گئیں۔