ممبئی18جولائی: مہاراشٹر حکومت نے لاڈلا بھائی (لاڈلا بھاؤ) اسکیم متعارف کرائی ہے، جس کے تحت حکومت 12ویں پاس اور بے روزگار لڑکوں کو مالی مدد فراہم کرے گی۔ حکومت کی اس اسکیم پر شیوسینا ادھو دھڑے کے لیڈر سنجے راوت نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ شیوسینا ادھو دھڑے کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت پر 8 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہے، یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد حکومت لاڈلا بھاؤ اسکیم لا رہی ہے۔ ‘لاڈلی بہنا اسکیم مدھیہ پردیش کی ایک اسکیم ہے، جس کی نقل مہاراشٹر حکومت نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ‘لاڈلا بھائی اسکیم کے تحت 12ویں پاس لڑکوں کو 6000 روپے اور بے روزگاروں کو 10000 روپے اور لاڈلی بہنا کو صرف 1500 روپے دیے جائیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لاڈلی بنہا اسکیم کے تحت بہنوں کو دس ہزار روپے بھی دیے جائیں تب ہی ان کے خاندان کا گزر بسر ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مہایوتی کے لوگ کہہ رہے تھے کہ اپوزیشن دس سیٹیں بھی نہیں جیت پائے گی۔ لیکن، ہم نے 31 سیٹیں جیتیں۔ اس کے علاوہ ہم چار سیٹوں پر بہت کم فرق سے ہارے۔ مہاوکاس اگھاڑی اسمبلی انتخابات میں بھی 280 سیٹیں جیتے گی۔ خیال رہے کہ لاڈلا بھائی (لاڈلا بھاؤ) اسکیم کے تحت مہاراشٹر حکومت نے 12ویں پاس لڑکوں کو 6 ہزار روپے اور بے روزگار لڑکوں کو 10 ہزار روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے مہاراشٹر حکومت نے ‘مکھیہ منتری لاڈلی بہنا اسکیم شروع کی تھی۔ اس اسکیم کے تحت 21 سے 60 سال کی عمر کی اہل خواتین کو حکومت سے ہر ماہ 1500 روپے کی مالی امداد ملتی ہے۔