جھانسی 14مئی:اتر پردیش کے جھانسی میں آج انڈیا اتحاد کی مشترکہ ریلی منعقد ہوئی جس میں لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ اس ریلی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو ایک ساتھ نظر آئے۔ ان دونوں نے اپنی تقریر کے دوران مرکز کی مودی حکومت کو زوردار انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے اس موقع پر پارٹی کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے کہا کہ ’’عام طور پر جنگل میں ببر شیر اکیلے ملتے ہیں، لیکن یہاں انڈیا اتحاد کے ہزاروں ببر شیر ایک ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کی بات کہی اور پھر اسمارٹ سٹی کے نام پر چھاتے لٹکا دیے۔ یہی ان کا کام ہے۔ جب آپ کی زمین چھیننے کا وقت آتا ہے تو انھیں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگتا۔ اِدھر اُدھر کی باتیں کر کے دو منٹ میں آپ کی زمین ہضم کر لیتے ہیں۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’کورونا میں لوگوں کی جان جا رہی تھی۔ گنگا میں لاشوں کے ڈھیر تھے اور اسپتالوں میں ونٹلیٹر و آکسیجن نہیں تھی۔ تب نریندر مودی کہہ رہے تھے تھالی بجاؤ، موبائل کی لائٹ جلاؤ۔ اور میڈیا کے لوگ کہہ رہے تھے واہ… کیا وزیر اعظم ہے، کیا مزیدار بات بولی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے ایک بار پھر اپنی تقریر کے دوران رواں لوک سبھا انتخاب کو آئین بچانے کی لڑائی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے بغیر ملک کے غریب لوگ کہیں کے نہیں رہیں گے۔ جس دن آئین چلا جائے گا اس دن آپ کا سب کچھ چلا جائے گا۔ انڈیا اتحاد اس آئین کی حفاظت کر رہا ہے۔ بی جے پی-نریندر مودی ملک کے آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اسے پھاڑ کر پھینک دینا چاہتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے جھانسی کی رانی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جھانسی سے، رانی لکشمی بائی کے میدانِ عمل سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے آئین کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’انھوں نے (مودی حکومت نے) 22 ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ انڈیا اتحاد نے من بنا لیا ہے کہ انھوں نے جتنا پیسہ صنعت کاروں کا معاف کیا ہے، ہم اتنا پیسہ غریبوں کو دیں گے۔ ہماری حکومت آئے گی تو ہم غریب کنبوں کی فہرست تیار کریں گے۔‘‘