چتردرگا (کرناٹک)30اپریل: مشہور لنگایت سنت شیومورتی موروگا شرنارو نے پیر کو کرناٹک کے چتردرگا میں سیشن کورٹ کے سامنے خودسپردگی کر دی۔ جس کے بعد انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔ سنت شرنارو پر نابالغ لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ان کی درخواست ضمانت منسوخ کر دی تھی اور انہیں عدالتی تحویل میں لے جانے کے لیے عدالت کے سامنے خودسپردگی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ خودسپردگی کے بعد حکام نے سادھو کو اپنی تحویل میں لے لیا اور طبی معائنے کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ جیل بھیج دیا۔ سنت کے وکیل پرتاپ جوگی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کو چار ماہ کے اندر اندر تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا۔ ہے۔ سنت کو چند ماہ جیل میں رہنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے 23 اپریل کو کرناٹک ہائی کورٹ کے سنت کو ضمانت دینے کے حکم پر یہ دلیل دیتے ہوئے روک لگا دی تھی کہ جب ملزم سنت عدالتی حراست میں ہے، تو گواہوں سے پوچھ گچھ کرنا مناسب ہوگا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ اور ان کے والدین سے پوچھ گچھ مکمل ہونے تک سنت کو جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ عدالتی حکم متاثرین کے وکیل کی اس دلیل کے بعد آیا کہ سنت انتہائی بااثر ہیں اور چارج شیٹ دائر ہونے کے باوجود مقدمے کے دوران گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ مروگا مٹھ کے زیر انتظام ادارے میں زیر تعلیم دو نابالغ لڑکیوں نے 26 اگست 2022 کو نذر آباد پولیس سے سنت کے ذریعے جنسی استحصال کی شکایت کی تھی اور انہیں یکم ستمبر 2022 کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔