رام پور9فروری: پیدائش سے متعلق 2 سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے معاملے میں 7 سال کی سزا کاٹ رہے سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کی مشکلات ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ رہائشی زمین کو زرعی زمین بتا کر کم اسٹامپ ڈیوٹی لگانے کے معاملے میں رامپور انتظامیہ نے انہیں 1.68 کروڑ روپئے کی وصولی کا نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس انہیں ہردوئی جیل میں بھیجا گیا ہے جس میں وہ قید ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم فی الحال 2 برتھ سرٹیفکیٹ کے معاملے میں سات سال جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2022 میں ایک زمین فروخت کی تھی جس کے لیے 3 بیع نامے کرائے گئے تھے اور ان تینوں بیع ناموں میں زرعی زمین بتایا گیا تھا جبکہ زمین آبادی سے متصل تھی۔ ضلع مجسٹریٹ کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ہردوئی جیل میں عبداللہ اعظم کو نوٹس بھیجا ہے اور ان سے اس کا جواب بھی طلب کیا ہے۔ ڈی ایم کورٹ میں اسٹامپ ڈیوٹی میں چوری کرنے کا معاملہ زیر التوا ہے جس کے مطابق عبداللہ اعظم خان نے گھاٹم پور میں واقع زمین کے تین بیع نامے کروائے تھے۔ ڈی ایم کورٹ نے یہ نوٹس پہلے عبداللہ اعظم کے گھر کے پتے پر روانہ کیا تھا لیکن وہاں کسی نے بھی نوٹس وصول نہیں کیا۔ اس کے بعد اب نوٹس ہردوئی جیل میں بھیجا گیا ہے جہاں عبداللہ اعظم سزا کاٹ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اعظم خان فی الوقت سیتاپور جیل میں اور اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تنزین فاطمہ رامپور جیل میں اور اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم ہردوئی جیل میں قید ہیں۔ اب اسٹامپ ڈیوٹی چوری کے معاملے میں 1 کروڑ 68 لاکھ روپے کے نوٹس جاری ہونے کے بعد عبداللہ اعظم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔