نئی دہلی، 16 جون (یواین آئی) غالب انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا بنیادی مقصد لوگوں تک غالب کے کلام اور اس کے مضمرات کو پہنچانا ہے۔ علمی مذاکرے اس لئے منعقد ہوتے ہیں تاکہ ان کی شاعری کی عالمانہ نکات پر لوگ غور و فکر کریں اور اس طرح کے ثقافتی پروگرام کا مقصد فن موسیقی کے ذریعے لوگوں کو غالب سے جوڑنا ہے۔ان خیالات کا اظہار غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ادریس احمد نے غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بزم غزل (کلام غالب) کے انعقادکے موقع پر کیا۔
انھوں نے کہا کہ غالب کی شاعری ہر طبقے میں مقبول ہے اس لیے اس کی پیش کش میں بھی یہ خیال رکھا جاتا ہے کہ پروگرام میں یکسانیت سے گریزکیا جائے اور ہر شخص کے ذوق کے مطابق کلام غالب کی پیشکش کو ممکن بنایا جائے۔
اس موقع پر سلامت علی خاں نے اپنی خوبصورت آواز میں کلام غالب پیش کیا۔ استاد کریم نیازی نے ہارمونیم، استاد کمال احمد خاں نے سارنگی، نعمان خاں نے طبلہ کے ذریعے اس شام کو یادگار بنایا۔ پروگرام کی نظامت محترمہ منجو ترپاٹھی اور محترمہ ریکھا کلوری نے کی۔ پروگرام کا تخیل محمد اکرام مرزا کا تھا اور کنوینر محترمہ شہناز مرزا تھیں۔