احمد آباد 12جون: احمد آباد میں پیش آئے ایئر انڈیا طیارہ حادثہ میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجئے روپانی کی موت ہو گئی ہے۔ اس خبر کی تصدیق گجرات بی جے پی صدر سی آر پاٹل نے کر دی ہے۔ 12 جون کو ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ 230 مسافروں اور عملہ کے 12 اہلکاروں بشمول 2 پائلٹس کے ساتھ پرواز بھرنے میں تو کامیاب ہو گیا، لیکن کچھ ہی منٹوں میں حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس حادثہ میں وجئے روپانی سمیت 204 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، لیکن باقی مسافروں کے بچنے کا بھی کم ہی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں سبھی مسافروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر ایک مسافر کی جان ضرور بچ گئی ہے، جنھوں نے حادثہ سے قبل کے خوفناک لمحات کا تذکرہ میڈیا کے سامنے کیا ہے۔ وجئے روپانی کی موت پر سیاسی حلقے میں غم کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہ اپنی بیٹی سے ملاقات کے لیے لندن جا رہے تھے۔ گجرات بی جے پی صدر سی آر پاٹل نے ان کی موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فیملی سے ملاقات کے لیے جا رہے تھے، لیکن حادثے کا شکار ہو گئے۔ روپانی کی موت کی خبر کے بعد ان کی بیوی لندن سے اور بیٹا امریکہ سے احمد آباد کے لیے نکل چکے ہیں۔ جہاں تک طیارہ حادثہ میں زندہ بچے مسافر کا معاملہ ہے، اس کا نام وشواس کمار بتایا جا رہا ہے۔
احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے بھی ایک شخص کے زندہ بچنے کی تصدیق کر دی ہے اور مطلع کیا ہے کہ اس کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پولیس کو سیٹ 11 اے پر (سفر کر رہے) ایک زندہ شخص کی جانکاری ملی۔ اس شخص کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے۔‘‘