پٹنہ 4جون: بہار کے مظفرپور ضلع میں نابالغ بچی سے عصمت دری اور علاج کے دوران پٹنہ میں ہوئی موت کا معاملہ اب راج بھون تک پہنچ چکا ہے۔ بہار کانگریس کے ریاستی صدر راجیش رام 11 رکنی وفد کے ساتھ 4 جون کو راج بھون میں گورنر عارف محمد خان سے ملاقات کی۔ کانگریس وفد نے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا، ساتھ ہی اس پورے معاملے میں مداخلت کا مطالبہ بھی کیا۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر پریم چندر مشرا نے کہا کہ گورنر عارف محمد خان کو پورے معاملہ کی تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ایک دلت بچی کی عصمت دری ہوئی ہے بلکہ اس کا قتل بھی ہوا ہے۔ متاثرہ بچی کے جسم پر 17 زخم کے نشان تھے، اسے وقت پر اسپتال میں داخل نہیں کرایا گیا، یہ حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے۔ پریم چندر مشرا نے مزید کہا کہ جس بچی کی موت ہوئی اس کی ماں بیوہ ہے، ماں کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمت بھی ملنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ متاثرہ بچی کا پہلے مظفرپور کے ایس کے ایم سی ایچ میں علاج ہوا تھا۔ اس کے بعد اسے پی ایم سی ایچ (پٹنہ) لایا گیا تھا۔ دونوں جگہ علاج میں لاپرواہی کا الزام ہے۔ اس پورے معاملہ میں اپوزیشن خاص طور سے کانگریس نے حکومت کو گھیرنا شروع کیا تو ریاستی وزیر صحت منگل پانڈے نے تحقیقات کے لیے محکمہ صحت کے 3 ڈائریکٹر اِن چیف کی قیادت میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔ دوسری جانب ریاستی حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے پی ایم سی ایچ کے انچارج ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ابھیجیت کو عہدہ سے برطرف کر دیا ہے۔ مظفرپور کے ایس کے ایم سی ایچ کی ڈاکٹر کماری وبھا کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ 15 دنوں کے اندر اسپیڈ ٹرائل کر کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔