مظفرنگر28مئی: اولمپک کانسی تمغہ یافتہ پہلوان بجرنگ پونیا نے کشتی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو جنسی استحصال کے کیس میں کلین چٹ دیے جانے پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔ مظفرنگر کے ایک نجی پروگرام میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس معاملے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ بجرنگ پونیا نے کہا، ’’اگر پوکسو کا مقدمہ درست تھا تو برج بھوشن کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ اور اگر نہیں تھا تو پھر شروع ہی کیوں کیا گیا؟ اس لڑکی نے بیان دیا تھا، عدالت کس بیان کو مانتی ہے؟ اس پر بھی دباؤ ڈالا گیا اور یہی وجہ ہے کہ وہ پیچھے ہٹ گئی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت برج بھوشن کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ انہیں اپنا ووٹ عزیز ہے۔ بجرنگ کے مطابق، ’’آج کل جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ چھ لڑکیاں جنہوں نے شکایت کی، ان پر بھی دباؤ ہے۔ پوکسو والی لڑکی کو بھی دباؤ میں لایا گیا، اسی لیے اس نے بیان واپس لیا۔ اگر اس پر دباؤ نہ ہوتا تو وہ پیچھے نہ ہٹتی۔‘‘ بجرنگ نے مزید کہا، ’’یہ صرف برج بھوشن کا معاملہ نہیں ہے، یہ ان تمام بیٹیوں کا معاملہ ہے جو اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی ہیں۔ اگر آج ہم خاموش رہے تو کل کسی اور کی باری آئے گی۔‘‘ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ آنکھیں کھولیں اور جو غلط ہے اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا، ’’جن کے خلاف بچوں نے بیان دیا، حکومت ان کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ جب کوئی لڑکی ایک بار بیان دے دیتی ہے تو وہ پلٹتا نہیں لیکن یہاں طاقت اور سیاست کے بل پر انصاف کو کچلا جا رہا ہے۔‘
‘بجرنگ نے کہا، ’’آج جو جشن منایا جا رہا ہے وہ دراصل ان بیٹیوں کی توہین ہے جنہوں نے ہمت کر کے آواز اٹھائی۔ جنہوں نے سچ بولنے کی ہمت کی، ان کو ہی برا بھلا کہا جا رہا ہے۔‘‘