نئی دہلی25مئی: پہلگام دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے نیوی افسر اور دیگر فوجی اہلکاروں کی بیویوں سے متعلق بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن رام چندر جانگڑا کے بیان پر ملک بھر میں سیاسی طوفان کھڑا ہو گیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، جنرل سکریٹری جے رام رمیش اور مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے اس بیان کو شرمناک، قابل اعتراض اور فوج کے وقار کے منافی قرار دیا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’بی جے پی کے رہنما پہلگام کے متاثرین اور ہماری بہادر فوج پر الزامات لگانے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ رام چندر جانگڑا کے شرمناک بیان نے ایک بار پھر بی جے پی-آر ایس ایس کی گھٹیا ذہنیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔‘‘ کھڑگے نے مدھیہ پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ جگدیش دیوڑا اور وزیر وجے شاہ کے بیانات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کی طرف سے بھی فوج اور خاتون کرنل پر توہین آمیز تبصرے کیے گئے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، ’’یہ بیان بی جے پی کی اقتدار کے نشے میں چور بے حس ذہنیت کا ثبوت ہے۔ جانگڑا جوانوں کی شہادت کے لیے سکیورٹی کی ناکامی پر سوال اٹھانے کے بجائے ان کی بیویوں پر ہی انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔‘‘ وہیں، مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’بی جے پی کے ایم پی جانگڑا نے کہا کہ پہلگام حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی بیویوں میں ‘ویرانگنا’ (بہادر خواتین) جیسا جذبہ نہیں تھا، اس لیے وہ ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیل کر رہی تھیں۔” الکا نے کہا کہ پہلے بھی مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ نے کرنل صوفیہ قریشی پر بھونڈا تبصرہ کیا تھا اور جگدیش دیوڑا نے وزیر اعظم کو کریڈٹ دینے کی دوڑ میں فوج کی قربانی کو کمزور کیا تھا۔ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بیان پر معافی مانگیں اور رام چندر جانگڑا کو پارٹی سے نکالیں۔ جے رام رمیش نے سوال اٹھایا کہ اگر بی جے پی قیادت ان بیانات پر خاموش ہے تو کیا اسے ان کی خاموش منظوری سمجھا جائے؟
یہ معاملہ اس لیے حساس بن گیا کیونکہ سوشل میڈیا پر شہید افسر ونے نروال کی اہلیہ اور دیگر خواتین کو ٹرول کیا گیا لیکن حکومت کی طرف سے کسی قسم کی قانونی کارروائی سامنے نہیں آئی۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف معافی بلکہ فوری برطرفی کے ذریعے یہ ثابت کیا جائے کہ بی جے پی خواتین اور فوجی اہلکاروں کے احترام میں سنجیدہ ہے۔