پٹنہ 22جنوری: بہار میں بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت چلانے والی جنتا دل یو نے منی پور میں بی جے پی کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو نے آج (22 جنوری) بی جے پی کی منی پور حکومت کو حمایت نہ دینے کا فیصلہ کر سیاسی ہلچل میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب ریاستی اسمبلی میں جنتا دل یو کے واحد رکن اسمبلی محمد عبدالناصر اپوزیشن کی بنچ پر بیٹھے دکھائی دیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ تقریباً 2 سالوں سے تشدد کا سامنا کر رہی ریاست منی پور میں نظامِ قانون کو لے کر بی جے پی پر پہلے ہی سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ جنتا دل یو کی حمایت واپسی سے حکومت کو خطرہ تو نہیں لیکن یہ ایک جھٹکا ضرور ہے۔ منی پور میں 2022 میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے دوران جنتا دل یو نے 6 سیٹیں جیتی تھیں۔ انتخاب کے چند ماہ بعد ہی 5 اراکین اسمبلی بی جے پی میں چلے گئے تھے۔ اس سے برسراقتدار پارٹی بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی تعداد بڑھ گئی تھی۔ جنتا دل یو کے پاس صرف ایک رکن اسمبلی رہ گیا تھا، اور اب موجودہ سیاسی ماحول میں پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ بی جے پی کو حمایت نہیں دے گی۔ منی پور کی جنتا دل یو یونٹ کے چیف کیش بیرین سنگھ نے گورنر اجئے کمار بھلّا کو ایک خط لکھا ہے جس میں پارٹی کے فیصلے سے متعلق جانکاری دے دی ہے۔ جنتا دل یو کی حمایت واپسی کا یہ فیصلہ کونراڈ سنگما کی قیادت والی این پی پی کے ذریعہ گزشتہ سال نومبر ماہ میں حمایت واپسی کے فیصلہ کے چند ماہ بعد ہی لیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے منی پور کی بی جے پی حکومت کو بھلے ہی کوئی خطرہ نہ ہو، لیکن حکومت سے متعلق ایک منفی پیغام ضرور گیا ہے۔