اقوام متحدہ کی منظوری سے سال 1978 میں قائم کی گئی امن فوج اس وقت جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ عسکریت پسندوں کے درمیان پھنسی ہوئی ہے اور مسائل سے دوچار ہے اس سال 13 اکٹوبر سے جبکہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی فورس پر حملہ کیا تھا امن فوج مسائل سے دوچار ہے ۔ امن فوج جنوبی لبنان میں مسلسل طلایہ گردی کر رہی ہے اس وقت امن فوج اسرائیلی فوج کے راست نشانہ پر ہے اور اسرائیلی فوج امن فوج پر فائرنگ کرتی جارہی ہے جبکہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جنگ کو اسرائیل نے وسعت دی ہے ۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ کی امن فوج نے اپنے قدم اس وقت پیچھے ہٹا لئے جبکہ تنظیم آزادی فلسطین پر ضرب لگانے کیلئے اسرائیل کی فوج نے بیروت میں مداخلت کی امن فوج امن و سلامتی کیلئے کوشاں ہے اور اس کا اصرار ہے کہ لبنان کے علاقہ میں لبنان کا ہی کنٹرول رہے
۔ اقوام متحدہ کی امن فوج 9 ہزار 532 جوانوں پر مشتمل ہے اسرائیل اور لبنان کے مابین 120 کلو میٹر طویل سرحد پر اس کی نگرانی چل رہی ہے امن فوج میں دنیا کے 34 ممالک کے سپاہی شامل ہیں ان میں سب سے زیادہ ایک ہزار 215 سپاہیوں کا تعلق انڈونیشیا سے ہے ، اٹلی کے 963 ، ہندوستان کے 876 ، نیپال کے 858 اور گھانا کے 857 سپاہی اقوام متحدہ کی امن فوج میں شامل ہیں یہ فوج شمال اور جنوب کے درمیان 29 مقامات پر تعینات ہے امن فوج کے اب تک 334 سپاہی ہلاک ہوچکے ہیں امن سپاہی جان ہتھیلی میں لے کر اپنے فرائض ادا کررہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی امن فوج کیلئے سالانہ 500 ملین ڈالرس کا بجٹ مختص کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کی امن فوج متحارب ممالک میں قیامن امن کیلئے کوشاں رہتی ہے ۔
سال 1982 میں اسرائیل نے لبنان پر خوفناک حملہ کیا اور وسیع علاقوں پر قبضہ کر لیا اور لبنان سے فلسطینیوں کو راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا ۔ اسرائیلی فوج کے طویل قبضہ کے پیش نظر حزب اللہ بڑی مزاحمت طاقت کی حیثیت سے اُبھری ، اس کے باوجود اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقوں میں اپنا ناجائز قبضہ برقرار رکھا نتیجہ میں سال 1980 اور سال 1990 کے دہوں میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے مابین ہمہ رخی لڑائی جاری رہی ۔ سال 2000 میں اسرائیلی فوج نے لبنان کا تخلیہ کیا اور جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج تعینات کی گئی ۔
سال 2006 میں حزب اللہ نے اسرائیل کے سرحدی علاقوں پر بمباری کی جس پر اسرائیلی فوج لبنان میں گھس آئی ۔ 34 دن تک جاری رہی جنگ اقوام متحدہ کی مداخلت پر ختم ہوئی بعد کے عرصہ میں معمول کے حالات بحال کرنے اور بے گھر ہوئے افراد کی واپسی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جاتے رہے اقوام متحدہ کی امن فوج نے سرحدی علاقوں پر لبنان کی فوج کا کنٹرول بحال کرنے میں لبنان کی فوج کی مدد کی لیکن جنوبی لبنان پوری طرح حزب اللہ کے کنٹرول میں ہے اور حزب اللہ مجاہدین جب بھی موقع ملتا ہے اسرائیل کو نشانہ بناتے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔لبنان میں امن فوج اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی منظوری سے تعینات ہے اور وہ تمام فریقین سے رابطہ کے ذریعہ اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے ۔