سیکورٹی فورسز کے سامنے جبراً این ڈی اے کے لیے ڈلوائے گئے ووٹ

0
3

نئی دہلی 26اپریل: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے جاری ووٹنگ کے دوران کانگریس نے یہ سنگین الزام لگایا ہے کہ منی پور میں سیکورٹی فورسز کے سامنے جبراً این ڈی اے کے حق میں ووٹ ڈلوائے جا رہے ہیں۔ یہ الزام کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ باہری منی پور کے اخرل ضلع میں لوگوں کو این ڈی اے میں شامل پارٹی این پی ایف کو ووٹ دینے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جمہوریت خطرے میں ہے۔ جس جگہ کی یہ ویڈیو ہے وہاں سیکورٹی فورسز خاموشی سے کھڑے ہیں، کیونکہ ہماری جمہوریت ہائی جیک ہو چکی ہے۔ یہ ہماری زندگی کے سب سے اہم انتخابات ہیں۔‘‘ شیئر کردہ ویڈیو کے بارے میں جے رام رمیش نے کہا ہے کہ یہ منی پور باہری لوک سبھا سیٹ کے ضلع اخرل کی ہے جس میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کو این پی ایف کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ جئے رام رمیش نے اس سے قبل ایک دیگر سوشل میڈیا پوسٹ میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے اس میں لکھا تھا کہ ’’جے پی نڈا کا پورا نام جگت پرکاش نڈا ہے، لیکن ان کو بھی پی ایم مودی کی ہوا لگ گئی ہے اور وہ اب ’جھوٹ پرچار نڈا‘ بن گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ جے پی نڈا نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی تقریر کا پوری طرح غلط مطلب اخذ کیا ہے۔ منموہن سنگھ نے 9 دسمبر 2006 کو اپنی تقریر کے اگلے ہی دن 10 دسمبر کو وضاحت بھی پیش کر دی تھی لیکن بی جے پی کے تمام لیڈران پولرائزیشن کی حکمت عملی کے تحت جھوٹ بول رہے ہیں۔
کانگریس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان مارپیٹ
رائے پور، 26 اپریل (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے راج نندگاؤں لوک سبھا حلقہ میں جمعہ کو ووٹنگ کے دوران کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں کے درمیان مار پیٹ ہوئی۔