نئی دہلی 6مئی: دہلی آبکاری معاملے میں اروند کیجریوال اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ ان کی ضمانت کا کوئی راستہ نہیں نکل پا رہا ہے اور اس درمیان مزید ایک بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) ونئے کمار سکسینہ نے اروند کیجریوال کے خلاف این آئی اے جانچ کی سفارش کر دی ہے۔ دراصل اروند کیجریوال پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے دہشت گرد تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ سے فنڈ حاصل کیا تھا۔ اس سلسلے میں ایل جی ونئے کمار سکسینہ کو ایک شکایت ملی تھی جس کے مطابق اس دہشت گرد تنظیم سے اروند کیجریوال کی قیادت والی عآپ کو 16 ملین امریکی ڈالر ملے۔ الزام ہے کہ یہ رقم دیویندر پال گوجر کی رِہائی میں مدد اور خالصتانی نظریہ کو فروغ دینے کے لیے ملی تھی۔ اسی شکایت کی بنیاد پر ایل جی ونئے کمار سکسینہ نے وزارت داخلہ سے کیجریوال کے خلاف این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جنوری 2014 میں کیجریوال کے ذریعہ اقبال سنگھ کو لکھے گئے خط کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عآپ پہلے بھلّر کی رِہائی کی سفارش کرے گی، پھر ایس آئی ٹی تشکیل دینے سمیت دیگر ایشوز پر کام ہوگا۔ بھلّر کی رِہائی کے لیے اقبال سنگھ جنتر منتر پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ کیجریوال کا خط ملنے کے بعد یہ بھوک ہڑتال ختم کی گئی تھی۔ اس معاملے میں دہشت گرد پنّو کی ایک ویڈیو کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ اس میں پنّو کے ذریعہ تذکرہ کیا گیا ہے کہ 2014 سے 2022 کے درمیان کیجریوال کو خالصتانی گروپوں کے ذریعہ 16 ملین ڈالر ملے۔