نئی دہلی 12اگست: شمبھو بارڈر پر جمع ہو کر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے کسانوں کو آج سپریم کورٹ نے پھٹکار لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شاہراہ کو پارکنگ تصور نہ کریں اور وہاں سے ٹریکٹر ہٹائیں۔ عدالت عظمیٰ نے شمبھو بارڈر کو جزوی طور پر کھولنے کا حکم صادر کرتے ہوئے آج یہ بیان دیا۔ پیر کے روز اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ بارڈر کو خواتین اور بچوں کے لیے کھول دینا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایمبولنس، ضروری خدمات اور مقامی مسافروں کی آمد و رفت کے لیے شمبھو بارڈر پر سڑک کو جزوی طور سے کھولنے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے بھی یہ کہا ہے کہ وہ کسانوں سے بات کرے اور انھیں شمبھو بارڈر سے ٹریکٹر کو ہٹانے کے لیے رضامند کرے۔ بنچ نے حکومت پنجاب سے مظاہرین کسانوں کو شمبھو بارڈر پر سڑک سے ٹریکٹر ہٹانے کے لیے سمجھانے کی ہدایت دی اور کہا کہ شاہراہ گاڑیوں کی پورکنگ کے لیے نہیں ہے۔ عدالت عظمیٰ نے شمبھو بارڈر کو جزوی طور پر کھولنے کے لیے پنجاب و ہریانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرلس سے ایک ہفتہ میں پڑوسی اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ میٹنگ کرنے کی ہدایت بھی دی۔ بنچ نے آج ہوئی سماعت کے دوران شمبھو بارڈر پر مظاہرین کسانوں سے بات چیت کرنے کے مقصد سے مجوزہ کمیٹی کے لیے غیر سیاسی نام بتانے کے واسطے پنجاب و ہریانہ حکومتوں کی تعریف کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ شمبھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسانوں سے بات چیت کرنے کے لیے تشکیل کی جانے والی کمیٹی کی شرائط پر مختصر حکم جاری کرے گا۔