نئی دہلی 15مئی:شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) معاملہ پر لوک سبھا انتخاب میں برسراقتدار طبقہ اور اپوزیشن کے درمیان بیان بازی جاری ہے۔ اس درمیان مرکزی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔مرکز نے سی اے اے کے تحت شہریت سرٹیفکیٹ کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ اس قانون کے تحت 15 مئی کو پہلی بار سکریٹری برائے داخلہ اجئے کمار بھلّا نے دہلی میں 14 پناہ گزینوں کو شہریت سرٹیفکیٹ سونپا۔ اس کے ساتھ ہی ملک بھر کے تقریباً 31 ہزار غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں سی اے اے سے متعلق وعدہ کیا تھا۔ لوک سبھا انتخاب 2024 سے تقریباً دو ماہ قبل اس قانون کو نافذ کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوا اور پھر پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا سلسلہ شروع کر بی جے پی نے اپنا وعدہ پورا کرنے کا دَم بھرا۔ حالانکہ اپوزیشن اس کے خلاف زوردار انداز میں آواز اٹھائی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اقتدار میں آنے پر اس قانون کو ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی سی اے اے کی مخالفت کرنے والی پارٹیوں کو ہندو مخالف بتا کر جوابی حملہ کرتی رہی ہے۔
شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) رواں سال 11 مارچ کو ملک بھر میں نافذ ہوا تھا۔ اس کے تحت بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ایسے غیر مسلم پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کے لیے دسمبر 2019 میں قانون بنا تھا جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے قبل ہندوستان آئے تھے۔