کولکاتا24مارچ:’کیش فار کیوری‘ کے الزام میں پارلیمنٹ سے برخاست مہوا موئترا نے سی بی آئی پر ہراساں کرنے اور انتخابی مہم میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنی رہاش گاہ پر سی بی آئی کے ذریعے مارے گئے چھاپے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو لکھے گیے اپنے شکایتی مکتوب میں مہوا مہوئترا نے سی بی آئی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’سی بی آئی مجھے ہراساں کر رہی ہے اور میری انتخابی مہم میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی مدت کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری طور پر رہنما ہدایات جاری کرے۔ کرشن نگر سے ٹی ایم سی امیدوار مہوا موئترا نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی مدت کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات اور چھاپوں کے بارے میں فوری طور پر رہنما ہدایات جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ میری امیدواری کے بارے میں جاننے کے باوجود، سی بی آئی نے جان بوجھ کر میری چار مختلف پراپرٹی پر لگاتار چار چھاپے مارے۔ یہ صرف میری انتخابی مہم کے عمل میں خلل ڈالنے اور میرے بارے میں منفی تاثر پیدا کرنے کے ارادے سے کیا گیا، جبکہ سی بی آئی کو چھاپے کے دوران کچھ نہیں ملا اور اسے خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ واضح رہے کہ اتوار کو سی بی آئی نے علی پور سمیت مہوا موئترا کے پارلیمانی حلقہ کرشن نگر میں چار مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اس سے پہلے سی بی آئی نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
مہو موئترا کی شناخت مودی حکومت سے سخت سوالات کرنے کی رہی ہے۔ ان کے سوالات سے مودی حکومت کافی مشکل میں آجایا کر تھی۔ پارلیمنٹ سے ان کے رکنیت کی منسوخی اور اس کے بعد سی بی آئی کے ذریعے ان کے یہاں چھاپے ماری کو سیاست سے آلودہ تصور کیا جا رہا ہے۔