کانپور میں گینگ ریپ کی شکار 2 بچیوں کے ذریعہ خودکشی کر لینے پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کانپور میں اجتماعی عصمت دری کا شکار ہونے والی دو نابالغ بچیوں نے خودکشی کر لی تھی اور اب ان کے والد نے بھی خودکشی کر لی ہے۔ الزام ہے کہ متاثرہ خاندان پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ اتر پردیش میں متاثرہ بچیاں اور خواتین اگر انصاف مانگتی ہیں تو ان کے خاندانوں کو تباہ کرنا ایک اصول بن گیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے مزید کہا ہے کہ ’’انّاؤ، ہاتھرس سے لے کر کانپور تک- جہاں پر بھی خواتین کے ساتھ ظلم ہوا، ان کے خاندان تباہ کر دیے گیے۔ اس جنگل راج میں عورت ہونا گناہ ہو گیا ہے جہاں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں بچی ہے۔ آخر ریاست کی کروڑوں خواتین کیا کریں، کہاں جائیں؟‘‘ واضح رہے کہ فروری میں اتر پردیش کے کانپور میں دو نابالغ بچیوں کی مبینہ عصمت دری کی گئی تھی اور ان کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں۔ ان بچیوں میں سے ایک کے والد کی لاش بدھ (6 مارچ) کو درخت سے لٹکی ہوئی ملی ہے۔ بچیوں کے اہل خانہ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتے تھے اور انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بھٹے کے ٹھیکیدار اور اس کے آدمیوں نے گزشتہ ماہ ان کی بچیوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ بچیوں کے اہل خانہ ہمیر پور کے رہنے والے تھے اور اس واقعے کے بعد وہ اپنے گاؤں واپس چلے گئے تھے۔