چنڈی گڑھ24فروری: ہریانہ حکومت نے کسانوں کے ‘دہلی چلو تحریک کے پیش نظر 7 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ اور ایک ساتھ کئی ایس ایم ایس بھیجنے پر پابندی کو ہفتہ کی رات 11 بجکر 59 منٹ تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس بات کی معلومات ایک سرکاری حکم نامے میں دی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جیند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں 11 فروری کو موبائل انٹرنیٹ اور ایک ساتھ کئی ایس ایم ایس بھیجنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد 13، 15، 17، 19، 20 اور 21 فروری کو پابندی میں توسیع کر دی گئی۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری ٹی وی ایس این پرساد نے جمعہ کو جاری کردہ حکم نامے میں کہا، ’’ریاست میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، انبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جیند، حصار، فتح آباد اور سرسا اضلاع میں صورتحال اب بھی سنگین اور کشیدہ پائی جاتی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز مواد اور افواہوں کے ذریعے انٹرنیٹ خدمات کے غلط استعمال کی وجہ سے ان اضلاع میں عوامی کام کاج میں خلل پڑنے، عوامی املاک اور سہولیات کو نقصان پہنچنے اور عوامی امن و امان کی خرابی کا واضح امکان ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا اضلاع کے دائرہ اختیار میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات، وائس کال کے علاوہ، ایس ایم ایس کی بلک بھیجنے (بینکنگ اور موبائل ریچارج کے علاوہ) اور موبائل نیٹ ورکس پر فراہم کی جانے والی موبائل خدمات۔ تمام ڈونگل سروسز وغیرہ پر پابندی 24 فروری کی رات 11.59 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔‘