پارٹی کہے گی تو سندھیا کے خلاف چناؤ لڑوں گا۔ دگ وجے

0
16

بھوپال، 21 فروری: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ اب گنا- شیوپوری پارلیمانی حلقہ سے جیوتی رادتیہ سندھیا کے خلاف چناؤ لڑنے کے موڈ میں نظر آرہے ہیں۔ واضح ہو کہ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ میری راجیہ سبھا کی مدت کار ابھی باقی ہے لیکن گزشتہ روز انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی جو کہے گی وہ کروں گا۔ سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ گنا میں باموری اسمبلی حلقہ کے کانگریس کارکنان کی میٹنگ لینے پہنچے تھے۔ جب دگ وجے کارکنان کو خطاب کر رہے تھے تب ایک کارکن نے دگ وجے سے گنا سے چناؤ لڑکے لیے کہا، اس پر دگ وجے نے کہا کہ مجھے راج گڑھ سے کیوں بھگانا چاہتے ہو۔ دگ وجے سے جب پوچھا گیا کہ اگر بی جے پی گنا لوک سبھا سیٹ سے جیوتی رادتیہ سندھیا کو اتارتی ہے تو وہ (دگ وجے) یہاں سے چناؤ لڑیں گے۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ میں وہی کروں گا جو مجھے پارٹی کہے گی۔ قابل ذکر ہے کہ سندھیا اور دگ وجے کے درمیان پرانی عداوت ہے۔ جب راجیو گاندھی آنجہانی مادھو راؤ سندھیا کو مدھیہ پردیش کا وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے تھے تب ایک خاص حکمت عملی کے تحت دگ وجے سنگھ خود وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔ اسی طرح 2019 میں جب راہل گاندھی، جیوتی رادتیہ سندھیا کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے تھے تب دگ وجے سنگھ نے کمل ناتھ کی حمایت کرکے انہیں مدھیہ پردیش کا وزیر اعلیٰ بنوا دیا تھا۔ اراکین اسمبلی پارٹی کو اپنا لیڈر چننے کا موقع ہی نہیں دیا گیا تھا۔