امیٹھی 19فروری:کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ پیر کے روز امیٹھی میں پہنچ گئی۔ جہاں جہاں سے یہ یاترا گزر رہی ہے، لوگوں کی زبردست حمایت حاصل کر رہی ہے۔ خواتین، بوڑھے، نوجوان سبھی سڑکوں کے کنارے بڑی تعداد میں جمع ہو کر راہل گاندھی کا استقبال کر رہے ہیں۔ اتوار کے روز پریاگ راج میں تو راہل گاندھی سے ملاقات کا نوجوانوں میں زبردست جنون دیکھنے کو ملا۔ ایسا لگا جیسے راہل گاندھی کے پیچھے نوجوانوں، بے روزگاروں اور اقلیتی طبقہ کے ہزاروں لوگوں کا ایک ریلا چل رہا تھا۔ کھلی جیپ پر بیٹھے راہل گاندھی سے ہاتھ ملانے کی کوشش میں دھکا مکی والے حالات بھی پیدا ہو گئے۔ حالات ایسے پیدا ہو گئے کہ کسی کی چپل چھوٹ گئی اور کسی کا چشمہ ٹوٹ گیا۔ پریاگ راج میں راہل گاندھی پر جگہ جگہ پھولوں کی بارش ہو رہی تھی۔ چھتوں اور بارجوں سے پھول برسائے جا رہے تھے اور نوجوان یہ نعرہ بھی لگا رہے تھے کہ ’راہل بھیا سنگھرش کرو، ہم آپ کے ساتھ ہیں‘۔ راہل گاندھی نے اپنی آبائی رہائش آنند بھون سے جب اتوار کی سہ پہر 3.30 بجے یاترا شروع کی تھی تو بالسن چوراہے سے لے کر سوراج بھون تک کہیں بھی پیر رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔ راہل گاندھی سے ملاقات کرنے اور ان تک اپنی بات پہنچانے والوں کی زبردست بھیڑ دکھائی دے رہی تھی۔ ہزاروں نوجوان ہاتھوں میں تختیاں اور بینر لیے ان کی توجہ اپنی طرف کھینچتے رہے۔ کسی نے راہل گاندھی کو 21 کلو وزنی پیتل کی ’گدا‘ پیش کی تو کسی نے گلاب کا پھول بطور تحفہ دیا، اور کسی نے مٹھائی کا ڈبہ جیپ تک پہنچا دیا۔ راہل گاندھی سے ملاقات کا جنون لوگوں میں کچھ ایسا تھا کہ کسی دوسری چیز کی انھیں پروا ہی نہیں تھی۔ کئی مقامات پر دھکا مکی کے سبب لوگ گر کر زخمی ہو گئے۔ پٹریوں پر کھڑی سینکڑوں موٹر سائیکلیں بھی گری ہوئی دکھائی دیں۔ ہر تھوڑی دور پر راہل گاندھی کو اپنی جیپ روکنی پڑ رہی تھی، کیونکہ ہر کوئی ان سے ملاقات کے لیے بے قرار دکھائی دے رہا تھا۔