بھوپال:15؍جون:مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ضلع ادب گوشہ، بیتول کے ذریعے سلسلہ” کے تحت معروف ادیب و شاعر درد ہوشنگ آبادی کو منسوب شعری و ادبی نشست کا انعقاد 15 جون، 2025 کو دوپہر 2:00 بجے انجمن اسکول، آزاد وارڈ، بیتول میں ضلع کوآرڈینیٹر راج کمار راز کے تعاون سے کیا گیا۔
مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے سلسلہ” پروگرام کا مقصد صرف شخصیات کو یاد کرنا ہی نہیں، بلکہ ریاست کے ادبی و ثقافتی ورثے کو دستاویزی شکل دینا بھی ہے۔
آج اس کڑی میں اکادمی کے ذریعے بیتول کے ادبا و شعراء کو اسٹیج فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معروف شاعر اور ادیب درد ہوشنگ آبادی صاحب کو یاد کیا جارہا ہے جنہوں نے نہ صرف شاعری کی، بلکہ اپنی تاریخی تحریروں سے ادب کو ثروت مند کیا۔یہ پروگرام نئی نسل کو اپنے مقامی قلم کاروں سے جوڑنے کی ایک کوشش بھی ہے۔
بیتول ضلع کے کوآرڈینیٹر راج کمار راز نے بتایا کہ منعقدہ پروگرام میں سلسلہ کے تحت 2:00 بجے شعری و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت بیتول کے سینئر شاعر سمیع اعجاز نے کی۔ساتھ ہی مہمانان ذی وقار کے طور پر بھوپال کے مشہور شاعر سراج محمد سراج، جتیندر راٹھور، سبھاش گوٹھی اور انوراگ گوتم اسٹیج پر جلوہ افروز رہے۔ نشست کی شروعات میں معروف شاعر و ادیب درد ہوشنگ آبادی کی حیات و خدمات کے حوالے سے ان کے بیٹے امین خان نے گفتگو کرکے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔انھوں نے بتایا کہ درد ہوشنگ آبادی صاحب انگریز حکومت میں نہایت سخت، ایماندار اور سرگرم افسر تھے۔ ان کی تخلیقات اخبارات میں پابندی سے شائع ہوتی تھیں۔ ان کی تین کتابیں منظر عام پر آئیں اور انھوں نے ایک تاریخی ڈرامہ “مدن محل” بھی لکھا جس پر مشہور فلم ساز بی آر چوپڑا نھیں فلم بنانے کا یقین بھی دلایا تھا۔ درد ہوشنگ آبادی کی پیدائش 1920 میں سہاگ پور میں ہوئی اور 2005 میں انھوں نے وفات پائی۔ فلم ‘نیا دور: کی شوٹنگ کے دوران ان کی معروف اداکار دلیپ کمار، جانی واکر، چاند عثمانی اور اجیت سے اچھی دوستی ہوئی جو تاعمر رہی۔
شعری نشست میں جو اشعار پسند کیے گئے وہ درج ذیل ہیں:
اس یُگ میں تو اک راون تھا اس یگ میں تو گھر گھر ہیں
خواب کے جیسی اب لگتی ہیں رام ترے اوتار کی باتیں
سمیع اعجاز
آؤ سراج بیٹھو کوئی غزل سناؤ
احباب سب یہاں ہیں تالاب کے کنارے
سراج محمد سراج
برسوں سے مرے ساتھ جو اٹھ بیٹھ رہے ہیں
وہ لوگ مرے ساتھ کھڑے کیوں نہیں ہوتے
راج کمار راز
قسمت میں جب لکھا ہی نہیں موتی کیا ملے
دیکھا ہے ہم نے ہاتھوں سے دریا کھنگال کر
اشفاق منصوری
احتراماً یہ مرے ہونٹ سلے جاتے ہیں
باپ کی ڈانٹ میں اب بھی وہ اثر باقی ہے
جے پرکاش جے
مت کہو کہ یہ اجالے ہیں یہاں
ہم اندھیروں کے حوالے ہیں یہاں
دشرتھ گونوی
مریدوں میں میرے اضافہ بہت ہے
مگر زندگی میں تماشا بہت ہے
کیلاش سلام
مشقتوں پہ تری اٹھ رہے سوالوں پر
دے کامیابی جو وہ ہی جواب ہوتے ہیں
چیتن سکروار
پروگرام کی نظامت کے فرائض اشفاق منصوری نے انجام دیے۔ پروگرام کے آخر میں ضلع کوآرڈینیٹر راج کمار راز نے تمام مہمانوں، تخلیق کاروں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔