کراچی، 13 جون (یو این آئی) پاکستان کے لیجنڈ تیز گیند باز وسیم اکرم نے اپنے نئے مجسمے کی تعمیر میں کی گئی ‘کاوشوں کی تعریف کی۔ اس کے باوجود سوشل میڈیا پر ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم کے باہر واقع اس مجسمے میں اکرم کو پاکستان کے 1999 کے ورلڈ کپ کی کٹ میں دکھایا گیا ہے، جس میں وہ رنرز اپ تھے۔
اس میں اکرم کو ان کے شاندار باؤلنگ ایکشن میں دکھایا گیا ہے، لیکن ان کے چہرے کے خدوخال اور بالوں کو آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔کچھ نے کہا کہ یہ اداکار سلویسٹر اسٹالون سے زیادہ مشابہت رکھتا ہے، جب کہ دوسروں نے اسے دس فیصد سیمنٹ اور 90 فیصد مایوسی کی علامت قرار دیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اکرم نے ایکس پر مجسمہ ساز کی کوشش کا شکریہ اور ان کی تعریف کی۔ حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم میں میرے مجسمے کے نصب ہونے کے بارے میں بہت چرچا ہے۔
میرا مجسمہ یقینی طور پر شیر سے بہتر ہے۔ یہ سوچ ہے جو شمار کرتی ہے۔ تخلیق کاروں کو کریڈٹ، کوششوں کے لئے مکمل نمبر اور اس میں شامل تمام لوگوں کا شکریہ۔‘‘ اسٹیڈیم کے سربراہ شیراز لغاری نے کہا کہ فنکار نے اپنی پوری کوشش کی لیکن تسلیم کرتے ہیں کہ یہ اکرم سے 100 فیصد میل نہیں کھاتا۔ 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والے اکرم پاکستان کے عظیم ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے 104 ٹیسٹ میں 414 اور 356 ون ڈے میچوں میں 502 وکٹیں حاصل کیں۔