خواتین مہذب معاشرہ کی تشکیل میں اپنا کردار نبھائیں

عارف مسعود فینس کلب کے جلسہ اصلاح معاشرہ میں ملک کے ممتاز عالم دین کا بصیرت افروز خطاب

بھوپال، 6جون۔اللہ کے دین سے حقیقی وابستگی رکھنے ،قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھامے رکھنے اور عقیدہ توحید کے تئیں قلبی لگاؤ رکھنے نیز اسلامی قدروں کے ساتھ زندگی گزارنے پر زور دیتے ہوئے ملک کے ممتاز عالم دین حضرت مولانا خلیل الرحمٰن صاحب سجّاد نعمانی ندوی نے کہا کہ نماز پڑھنا ،روزہ رکھنا اور زکوۃ دینا پورا اسلام نہیں ہے بلکہ اللہ کے حکموں پر چلنا اور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت پر چلنا پورا اسلام ہے ۔یہ دنیا آرام کی جگہ نہیں بلکہ امتحان گاہ ہے ۔حضرت مولانا نعمانی منگل کو راجدھانی بھوپال کے سینٹرل لائبریری میدان میں خواتین کے لیے منعقد جلسہ اصلاح معاشرہ کو خطاب کر رہے تھے۔عارف مسعود فینس کلب کے زیر اہتمام منعقد جلسے میں اسٹیج پر شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی صاحب ندوی اور مفتی شہر مولانا ابو الکلام صاحب قاسمی اور ایم ایل اے عارف مسعود تشریف فرما رہے ۔
حضرت مولانا سجّاد نعمانی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے مہذب معاشرہ کی تشکیل میں خواتین کے کردار کو اہمیت کا حامل بتایا۔آپ نے بہتر اور خوش گوار خاندانی رشتوں کو استوار کرنے اور ایک دوسرے کے تئیں عدم اعتماد کا ماحول بنانے میں ایک دوسرے کو بھڑکانے سے گریز کرنے کی صلاح دی ۔ملک میں موجودہ میں شرک کو لیکر جو نعرے بلند کیے جا رہے ہیں اس ضمن میں حضرت موصوف نے خبردار کیا کہ شرکیہ نعرہ کسی حال میں قبول نہ کیا جائے بلکہ اللہ کی وحدانیت کے کلمہ پر خود کو مستحکم کریں۔اپنے یقین کو اللہ اور رسول کے تابع کریں۔ آپ نے خواتین کو پاک دامنی کے ساتھ زندگی گزارنے کی نصیحت فرماتے ہوئے افراد خاندان میں محبت و اخوت کا ماحول وضع کرنے پر زور دیا نیز نسل نو کے تعلق سے کہا کہ بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ہی ان کی عقائد اسلامی۔فرائض و احکام الٰہی سے واقف کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں شریعت و عقائد سے ہٹانے کی سازش چل رہی ہے ایسے میں خواتین کی بڑی ذمے داری ہے کہ وہ گھر میں سازگار ماحول بنائے رکھے دین کی بات کریں۔نماز پڑھیں ۔قرآن کریم پڑھیں اور بچوں کو اسلامی تعلیمات سے آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو مردوں سے زیادہ خواتین نے سمجھا ہے۔ ماؤں کی تربیت سے ہی ولی اللہ اور علمائے دین پیدا ہوتے ہیں۔ اس لیے اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں، انھیں وقت کے حالات سے آگاہ کریں، تاکہ وہ درست اور بڑے فیصلے لے سکیں۔ پوری ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ اپنے شوہر اور خاندان کا خیال رکھیں۔ اپنے گھروں کو دین کا گہوارہ بنائیں، اپنے روزمرہ کے کاموں میں سے کچھ وقت نکال کر قرآنی آیات اور دینی کتب کا مطالعہ کریں۔ اپنی ذمہ داریوں کو مناسب ڈھنگ کے ساتھ نبھائیں اور اپنا کام عزت و احترام کے ساتھ کریں۔
مولانا نے مزید کہا کہ آج کا دور بہت نازک ہے، صرف اچھے کھانے اور کپڑوں پر خرچ کرنا ہی کافی نہیں ہے، بلکہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم و تربیت دینا بھی بہت ضروری ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ اجتماع میں آنے والی تمام مائیں بہنیں یہ عہد کریں کہ آج سے ہم اللہ کے احکامات اور اللہ کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔ اس موقع پر مولانا سجاد نعمانی صاحب نے کہا کہ شادیوں کو آسان بنایا جائے، جہیز اور بیجا رواج سے اجتناب کیا جائے۔
دنیاوی تعلیم پر بھی توجہ دیں: مسعود
موجودہ حالات کے حوالے سے اصلاح مشاعرہ کے آرگنائزر ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو ذہنی طور پر مضبوط کرنا چاہیے تاکہ اللہ کی رضا اور اللہ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہمارے دلوں میں بنی رہے۔ پھر خواہ کوئی بھی معاشرہ آئے، ہم گمراہ نہیں ہوں گے۔ بچوں کی اسکول اور کالج کی تعلیم پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھے اسکول اور کالجز کا انتخاب کرنا چاہیے، اسکول اور کالج اچھے ہوں گے تو ان کے نتائج بھی اچھے ہوں گے۔ مسعود نے کہا کہ تمام خواتین اپنے بچوں کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ کریں تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو۔ جلسے میں سیکڑوں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔مولانا سجّاد صاحب کی دعا پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔ جلسہ اصلاح معاشرہ کے دوسرے مرحلے میں اسی میدان میں آج رات ہی مردوں کے لیے جلسہ ہونے جا رہا ہے جسے حضرت مولانا سجّاد صاحب نعمانی خطاب کریں گے اور علمائے کرام موجود رہیں گے۔