نئی دہلی، 26 مئی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ماننا ہے کہ ملک کے ووٹر وزیر اعظم نریندر مودی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ووٹ دیتے ہیں اور اس لئے بی جے پی کو متحد ہوکر لڑنے والی اپوزیشن جماعتوں سے ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ لیکن پارٹی کارکنوں کے کام اور رویے کو درست رکھنے پر توجہ دی جائے گی۔پارٹی کے ایک سرکردہ لیڈر نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کے نو سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں یہ بات کہی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تقریباً 19 اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کے بائیکاٹ سے آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی ریلی کو چیلنج کرنے کا امکان ہے، پارٹی لیڈر نے کہا کہ ہاں، یہ سچ ہے کہ وہ پارٹیاں عام انتخابات میں ایک ساتھ آسکتی ہیں۔ لیکن ملک میں ہمارے ووٹروں کے ذہن میں مسٹر مودی کی تصویر نقش ہے اور وہ کسی بھی انتخاب میں مسٹر مودی کی شبیہ اور کامیابیوں کو ذہن میں رکھ کر ووٹ دیتے ہیں۔تاہم، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ بی جے پی کے زمینی کارکنوں کے کام اور رویے کا اثر ہوتا ہے، اس لیے جب بھی پارٹی کے اعلیٰ رہنما تنظیمی میٹنگوں میں جاتے ہیں، وہ کارکنوں کو سمجھاتے ہیں کہ ووٹر بھی ان کے کام کے رویے سے متاثر ہوتا ہے۔ اس لیے وہ معاشرے میں سب کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں اور حسن سلوک کو برقرار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی خود بھی کارکنوں کو یہی پیغام دیتے ہیں۔چھتیس گڑھ کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ وہاں پارٹی اپنی خامیوں کو دور کرے گی اور وہاں بھی ہم دوبارہ اقتدار میں آئیں گے