ممبئی25جنوری: مہاراشٹر کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کی شناخت اب ان کے کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر کی جائے گی اور اس کے لیے انہیں سبز اور سرخ نقطوں کے نشان والے شناختی کارڈ دیے جائیں گے۔ جن طلباء کو سبز نقطے والے کارڈ دیے جائیں گے وہ سبزی خور تصور کیے جائیں گے اور جن کے کارڈ پر سرخ نقطے ہوں گے انہیں نان ویجیٹیرین یعنی گوشت خور سمجھا جائے گا۔ مہاراشٹر میں بی جے پی، شندے و پوار کی مشترکہ حکومت نے اسکولوں کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو فوری طور پر نافذ کرنے کا پروگرام بنائیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ’پردھان منتری پوشن شکتی یوجنا‘ کے تحت طلباء کو دیے جانے والے پھلوں اور انڈوں کی تقسیم کو بہتر بنانے کے لیے ایسا کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اعلان کیا تھا کہ بچوں کے دوپہر کے کھانے میں غذائیت والی اشیاء شامل کرنے کے لیے کچھ دیگر کھانے کی چیزیں بھی شامل کی گئی ہیں۔ ان میں پھلوں کے طور پر کیلے اور انڈے شامل ہیں۔ جو طالب علم ویجٹیرین یعنی کہ سبزی خور ہیں انہیں کیلے، اور جو طالب علم نان ویجیٹیرین یعنی کہ گوشت خور ہیں انہیں انڈے دیے جائیں گے۔ لیکن بدھ (24 جنوری) کو اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اسکولوں کی انتظامیہ کمیٹیوں سے کہا کہ تقسیم کے نظام کو بہتر طریقے سے رو بہ عمل لانے کے لیے طلبا کے شناختی کارڈوں پر سبز اور سرخ رنگ کے نشانات لگائے جائیں۔ ’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع خبر کے مطابق اس فیصلے پرسخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ماہرین تعلیم نے اسے غیر ضروری درجہ بندی قرار دیا ہے۔ انڈین ایکسپریس نے اس سلسلے میں ماہر تعلیم وسنت کلپانڈے کا بیان شائع کیا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ طلباء کو نشان زد کیے بغیر بھی اس اسکیم کو نافذ کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ طلباء کو کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارا سماجی ڈھانچہ ایسا ہے کہ بعض اوقات متنوع ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے کچھ طالب علم کبھی کبھار انڈے کھاتے ہیں، بھلے ہی انہیں سبزی خور قرار دیا جائے۔‘