رانچی 23جنوری:جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کے روز کھونٹی ضلع میں منعقد تقریب کو خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی حکومت 2027 تک ریاست میں 20 لاکھ غریبوں کو تین کمرے والا آواس یعنی گھر دے گی۔ ان رہائش گاہوں میں رسوئی اور بیت الخلاء بھی الگ سے ہوں گے۔ اسے ’ابوا آواس‘ منصوبہ کا نام دیا گیا ہے۔ ہم نے مرکزی حکومت سے 8 لاکھ غریبوں کے لیے رہائش گاہ کا مطالبہ کیا تھا، لیکن انھوں نے اس کے لیے پیسہ دینے سے انکار کر دیا، تو ہم نے اپنے فنڈ سے ابوا آواس منصوبہ شروع کیا ہے۔ منگل کے روز کھونٹی ضلع کے تورپا میں منصوبہ کے استفادہ کنندگان کو منظوری نامہ فراہم کرنے کے لیے منعقد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ہیمنت سورین نے کہا کہ ’’آج برسا منڈی کی زمین پر استفادہ کنندگان کو گھر کے لیے منظوری نامہ دینے کی خوش قسمتی حاصل ہوئی ہے۔ ہم نے ریاست کے غریبوں سے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کریں گے۔‘‘ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بڑھتی مہنگائی کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے چاول غائب، دال غائب، اب تھالی بھی غائب ہو گئی۔ یہ لوگ کہتے ہیں غریب اب تھوڑی ہی تعداد میں بچے ہیں، پتہ نہیں کون لوگ بتاتے ہیں کہ ملک میں غریبی ختم ہو گئی۔ انھیں جھارکھنڈ کے معدنیات دہلی میں بیٹھ کر دکھائی دیتے ہیں، لیکن یہاں کی غریبی نہیں دکھائی دیتی۔ سورین نے مزید کہا کہ آج ملک کا سارا پیسہ اکٹھا کرنے کا ذمہ مرکزی حکومت نے لے رکھا ہے۔ ہر چیز میں ٹیکس ہے۔ ٹیکس کا سارا پیسہ مرکزی حکومت کے پاس جا رہا ہے۔ پہلے تو ریاستی حکومت کو بھی ملتا تھا۔ ہم غریب کو رہائش گاہ دیں گے، اناج دیں گے، پنشن دیں گے، تو وہ پیسہ کہاں سے آئے گا؟ ہماری ریاست کی معدنیات سے پورا ملک جگمگاتا ہے، لیکن یہاں کے لوگ تاریکی میں رہتے ہیں۔