نئی دہلی18جنوری:سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں گیانواپی مسجد میں موجود وضوخانہ کی صفائی کا حکم جاری کیا تھا، اور اب اس تعلق سے پیش رفت شروع ہو چکی ہے۔ جمعرات کی صبح اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بند وضوخانہ کی صفائی 20 جنوری یعنی ہفتہ کے روز کی جائے گی۔ صفائی کے وقت وضوخانہ کی صفائی سے متعلق عرضی سپریم کورٹ میں داخل کرنے والے فریق کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر اہم حضرات بھی موجود رہیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو ضلع مجسٹریٹ ایس راج لنگم کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں ہندو فریق اور انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ 20 جنوری کو سیل کیے گئے وضوخانہ کی صفائی کی جائے گی اور اس کے لیے صبح 9 بجے سے 11 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ شری کاشی وشوناتھ دھام میں ہوئی اس میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ہندو اور مسلم فریقین کے دو دو نمائندے بند وضوخانہ کی صفائی کے دوران موجود رہیں گے۔ کوئی بھی نمائندہ وضوخانہ کی جالی کے اندر داخل نہیں ہوگا۔ صرف صفائی اہلکار ہی اندر داخل ہو سکیں گے اور انتہائی احتیاط کے ساتھ صاف صفائی کا کام کریں گے۔ وضوخانہ کی صفائی کے دوران سیکورٹی کا بھی پختہ انتظام رہے گا اور بند وضوخانہ میں کسی کو بھی غیر ضروری طور پر داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔