کانگریس حکومت کا ’لاپتہ‘ ماڈل تھا: مودی

0
22

گنا، 8 نومبر (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت سے پہلے کے  ​کانگریس کے دورحکومت کو لے کر پارٹی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے اس وقت کے ترقیاتی ماڈل کا ایک لفظ میں اگرنام دیا جائے، تو اسے ‘لاپتہ ماڈل کہنا زیادہ مناسب ہوگا۔مسٹر مودی مدھیہ پردیش کے گنا میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اور ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا بھی موجود تھے۔پہلی بار ووٹ دینے والے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مدھیہ پردیش کے مستقبل کے بارے میں بات کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش میں دہائیوں تک حکومت کی ہے، لیکن نوجوانوں نے وہ دن نہیں دیکھے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ موجودہ نسل کو بھی پرانی باتوں کا علم ہونا چاہیے۔ کانگریس کے اس وقت کے ترقیاتی ماڈل کو ایک لفظ میں ‘لاپتہ ماڈل کہا جا سکتا ہے، جس میں بجلی، سڑک، پانی، روزگار، غریبوں کے گھر، نوجوانوں کا مستقبل، کسانوں کی فلاح و بہبود سب لاپتہ تھے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لاپتہ ماڈل میں ترقی بھی لاپتہ تھی۔انہوں نے کہا کہ آج ایک طرف جہاں ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ہے، وہیں دوسری طرف کانگریس کے ‘ڈبل ڈینجر لوگ ہیں۔ بی جے پی حکومت مرکزی اسکیموں کو تیز رفتاری سے زمین پر نافذ کررہی ہے لیکن جہاں کانگریس کی حکومت ہے وہ ہر اسکیم میں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مفت راشن اسکیم کے ذریعے 80 کروڑ لوگ راشن حاصل کر رہے ہیں۔ اب اسے پانچ سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے، لیکن کانگریس والوں کو اس کی وجہ سے پریشانی ہورہی ہے۔ کانگریس نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے شکایت درج کرانے کی بات کہی ہے۔ اسی  سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کانگریس دنیا کی کسی بھی عدالت میں چلی جائے، مودی عوام کی عدالت میں جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو مرکز نے بھارت آٹا کے نام پر سستا آٹا دینا شروع کر دیا ہے۔ غریب اور متوسط ​​طبقے کی بچت حکومت کی ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سولر انرجی کی اسکیم لا رہی ہے، جس سے نہ صرف گھریلو بجلی مفت ہوجائے گی، بلکہ لوگ بجلی پیدا کر کے بیچیں گے اور حکومت انہیں پیسے دے گی۔ بی جے پی حکومت کا باورچی خانے میں پائپ گیس لانے کا منصوبہ ہے، جس سے گیس مزید سستی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی واپسی کے بعد مدھیہ پردیش میں یہ مہم مزید زور پکڑنے والی ہے۔پردھان منتری آواس یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی جتنی عقیدت سے رام مندر بناتی ہے، اتنی ہی عقیدت سے اس اسکیم کے گھر بھی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہن بیٹیوں کو بااختیار بنانے کی اسکیموں میں مدھیہ پردیش بہت آگے ہے۔کانگریس پر لگاتار حملے کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈران مقامی مصنوعات کو فروغ دینے جیسے چھوٹے کام بھی نہیں کرتے، وہ ملک کی خدمت کیسے کریں گے۔ انہیں اپنے ملک کی چیزیں یہاں فروخت ہوں، یہ کہنے میں بھی شرم آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دیوالی پر مقامی مصنوعات کی خریداری کے بعد لوگ نمو ایپ پر اپنی سیلفی اپلوڈ کریں تاکہ ملک بھر میں لوگوں کو معلوم ہو کہ کہاں کیا بن رہا ہے۔