مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ہندوستان کی واحد یونیورسٹی جو آی -ٹی -آی سے پی-ایچ -ڈی تک کورسز پیش کرتی ہے

0
11

بھوپال، 7 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (ایک مرکزی یونیورسٹی)جو کہ ملک کے واحد تعلیمی ادارے کے طور پر آئی- ٹی- آئی سے پی- ایچ -ڈی تک کے کورسز فراہم کرتی ہےاور چار سالہ انٹیگریٹڈ ٹیچر ایجوکیشن پروگرام (ITEP) کو متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔ بھوپال میں اس کا کالج آف ٹیچر ایجوکیشن 2007سے اپنی خدمات دے رہا ہے۔ یونیورسٹی مقامی طلباء کے اندراج کی شرح کو بڑھانے کے لیے مقامی کوٹہ دینے پر غور کر رہی ہے۔پروفیسر وناجا- ایم، ڈین، اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، مانو نے کہا کہ میں بھوپال کے کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے بنیادی ڈھانچے سے پوری طرح متاثر ہوں۔ ہم بہت جلد اس کیمپس میں چار سالہ انٹیگریٹڈ ٹیچر ایجوکیشن پروگرام شروع کرنے کے لیے پرعزم ہیں ۔وہ آج یہاں کالج آف ٹیچر ایجوکیشن بھوپال کے زیر اہتمام “تعلیمی اداروں، کمیونٹی اور سول سوسائٹیز میں شراکت داری کو فروغ دینےمیں مانو کے آف کیمپس کا کردار” کے موضوع پر قومی سمپوزیم میں کلیدی خطبہ پیش کیا۔
اس وقت ملک بھر میں بہت کم تعلیمی ادارے 4 سالہ آٹیپ(ITEP) پیش کر رہے ہیں۔ مانو ان میں سے ایک ہونے کے ناطے پہلے ہی اپنے محکمہ تعلیم و تربیت، حیدرآباد میں 4 سالہ ITEP شروع کر چکا ہے۔ انہو نے اپنے خطبہ میں کہا کہ ہمارے ہیڈکوارٹر (حیدرآباد)میں 4 سالہ ITEP کی ابتدائی کامیابی کے بعد، ہم اب اگلے سال بھوپا ل کے کالج آف ٹیچر ایجوکیشن میں 4 سالہ ITEP شروع کرنے کے لیے منظوری لینے کی تیاری کر رہے ہیں”-
بھوپال کیمپس مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرپرسن پروفیسر نوشاد حسین نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں روشنی ڈالی کہ 1998 میں اردو زبان کو فروغ دینے کے مقصد سے قائم کی گئی مانو نے اب اپنے پیش کردہ متنوع پروگراموں کے ذریعے ملک کی تقریباً ہر ریاست میں فاصلاتی تعلیم اور ریگولر موڈ کے ذریعہ اپنی موجودگی درج کرا چکا ہے۔ پروفیسر نوشاد حسین، جو کالج آف ٹیچر ایجوکیشن بھوپال کے پرنسپل بھی ہیں، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئی بھی ادارہ تنہائی میں ترقی نہیں کرتا۔’’بطور معلمین، معاشرے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ اس سمپوزیم کا مقصد رابطہ کو فروغ دینا اور اپنی کمیونٹیز کی بہتری کے لیے قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔‘‘
پروفیسر ایس زرغام حیدر (سابق جوائنٹ ڈائریکٹر، NCERT اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ووکیشنل ایجوکیشن کے سربراہ) نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ پروفیسر زرغام حیدر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ اینڈ ریسرچ، بھوپال سے بھی وابستہ تھے۔ کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، بھوپال میں منعقد اس سمپوزیم میں فیکلٹیز کے ساتھ ساتھ اہم شخصیات نے بھی شرکت کیں جن میں پروفیسر عبدالرحیم، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر تلمیز فاطمہ نقوی، پروفیسر آصفہ ایم یاسین (سابق پروفیسر، پی ایس ایس سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ووکیشنل ایجوکیشن) شامل تھے۔ ، مسٹر محمد۔ وزیر انصاری (سابق ڈی جی پی)، پروفیسر مرتضیٰ رضوی (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ اینڈ ریسرچ)، پروفیسر نعمان خان (سابق پروفیسر، این سی ای آر ٹی)، ڈاکٹر اوشا کھرے (پرنسپل، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول، جہانگیر آباد) ، جناب اقبال مسعود (سابق سکریٹری، اردو اکیڈمی)، اور مسز کمود سنگھ (بانی، سروکار- این جی او)-