منور رانا نے اپنی شاعری میں ماں اور وطن کی عظمت کو کیا ہے بیان

0
7

بھوپال ۔21:جنوری ( پریس ریلیز)بے نظیر انصار ایجو کیشن سو سائٹی کے زیر اہتمام بھوپال گنوری کے کے جی این اسکول آف ایکسی لینس میں یاد منور رانا نکے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں اُردو کے ممتاز شاعروں ادیبوں نے شرکت کی اور منور رانا کو اُردو شاعری کا نباض قرار دیا ۔پروگرام کی صدارت کے فرائض بھوپال کے استاد شاعر ظفر صہبائی نے انجام دیے جبکہ ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ڈاکٹر انجم بارہ بنکوی ،ہاکی اولمپئین سید جلال الدین رضوی ،ممتاز سائنس داں تسنیم حبیب،ممتاز ادیب اقبال مسعود اور مشہور شاعر ملک نوید نے بطور مہمان ذی وقار شرکت کر کے منور رانا کی شاعری اور فن پر مفصل انداز میں اظہار خیال کیا ۔
پروگرام کے صدر و استاد شاعر ظفر صہبائی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور رانا کی شاعری عصری مسائیل کی ترجمان ہے ۔ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے منور رانا کے ساتھ اپنے پینتس سالہ تعلقات پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے انہیں شاعری کا نباض قرار دیا ۔ڈاکٹر انجم بارہ بنکوی نے لکھنو کی معاشرت میں منور رانا کی شاعری کی تہذیبی تربیت پر روشنی ڈالی جبکہ اقبال مسعود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور رانا کی شاعری میں ماں اور مٹی کی عظمت کو جو بیان کیا گیا ہے وہ ان کا خاصہ ہے ۔ملک نوید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے منور رانا کی شاعری کی فنی خصوصیات کو تفصیل سے بیان کیا ۔
ممتاز ادیب و شاعر ڈاکٹر مہتاب عالم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور رانا کی شاعری نہ صرف ذہن سازی کرتی ہے بلکہ منور وہ شاعر ہیں جنھوں نے حاکم وقت سے کبھی سمجھو تہ نہیں کیا ۔
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔سید خضر مسعود نے تلا وت کلام پاک پیش کی ۔اس کے بعد بِے نظیر انصار ایجو کیشن سو سائٹی کے صدر ایم ڈبلیو انصاری نے مہمانوں کا استقبال پودے پیش کر کے کیا ۔ایم ڈبلیو انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے جہاں منور رانا کے تعلق سے اپنے جذباتی رشتے کا اظہار کیا وہیں انہوں نے اُردو کی وراثت کو فروغ دینے پر زور دیا ۔پروگرام میں کے جی این اسکول آف ایکسی لینس کی ڈائریکٹر پروفیسر آصفہ یاسین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔