سڈنی، 29 مئی (یو این آئی) آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ عالمی رہنما اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے غزہ میں ہونے والے اسرائیلی مظالم پر آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا رفح میں فوج بھیجنا ایک ظالمانہ اقدام ہے، رفح ایک محفوظ جگہ تھی جس پر حملہ کردیا گیا۔عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین میں متعدد بے گناہ لوگ مارے جاچکے ہیں، بچے، مائیں اور بزرگوں کو قتل کیا جارہا ہے، جب کہ بچوں کو صرف ان کے مذہب کی وجہ سے ماردینا سیاسی نہیں انسانی ایشو ہے۔آسٹریلوی کھلاڑی نے کہا کہ میں اس لیے بات کررہا ہوں کہ ہم لوگ تبدیلی لاسکتے ہیں، لیکن افسوس جو عالمی لیڈرز تبدیلی لاسکتے ہیں وہ خاموش بیٹھے ہیں، ہمیں سیاسی لیڈرز پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ عثمان خواجہ نے پہلی بار فلسطینیوں کے حق میں آواز نہیں اٹھائی بلکہ وہ ماضی میں بھی اسرائیلی بربریت کے خلاف مختلف طریقوں سے احتجاج کرتے رہے ہیں، جس کا انہیں خمیازہ بھی بھگتنا پڑا۔گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران غزہ میں مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف عثمان خواجہ نے احتجاجاً سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کی، تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس حرکت کو قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کردی۔اس سے قبل عثمان خواجہ نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر میچ میں شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے، تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔