نئی دہلی، 6 مئی (یو این آئی) آل انڈیا شطرنج فیڈریشن (اے آئی سی ایف) کے نو منتخب صدر نتن نارنگ نے ہندوستانی شطرنج کو بے مثال بلندیوں پر لے جانے اور ملک میں شطرنج ایکو سسٹم کو ترقی دینے کے لیے 65 کروڑ روپے کا بجٹ تیار کیا ہے۔اے آئی سی ایف جنرل اسمبلی میں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد پیشہ ور اور نچلی سطح کے کھلاڑیوں کو مالی اور ادارہ جاتی مدد فراہم کرکے ہندوستانی شطرنج ایکو سسٹم کو مضبوط بنانا ہے۔ قومی سطح کے کھلاڑیوں کے لیے اے آئی سی ایف پرو اور اے آئی سی ایف پاپولر جیسے پروگراموں کا آغاز، “ہر گھرشطرنج” کے وژن کو گھروں میں حقیقت فراہم کرے گا۔متعدد تجاویز جیسے شطرنج ترقیاتی فنڈ، تمام سطحوں پر کھلاڑیوں کے معاہدوں اور کوچنگ کے ساتھ مضبوط مالی معاونت کا آغاز، ضلعی اور ریاستی ایسوسی ایشنز کو مالی معاونت دینا، مخصوص سطح کی تربیت کے لیے ایک جدید ترین قومی شطرنج اکھاڑہ (این سی اے) کا قیام، خاص طورپر ہندوستان کے لئے اے آئی سی ایف ریٹنگ سسٹم، بے مثال اقدام کے طور پر کام کرے گا اورآنے والے برسوں میں ہندوستانی شطرنج ایکو سسٹم کی ترقی کو رفتار فراہم کرے گا۔
مسٹر نارنگ نے کہا کہ کھلاڑی شطرنج کے مرکز میں ہیں اور بہت سے لوگوں کو فنڈ، ادارہ جاتی مدد اور مواقع کی کمی کی وجہ سے اپنے شوق سے سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔ میں 65 کروڑ روپے کے بجٹ میں شروع کیے گئے اقدامات کے ذریعے ہر کھلاڑی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ ہم زمینی سطح کے کھلاڑیوں کو بااختیار بنانے اور انہیں عمدگی کی عالمی سطح پر لانے کے مقصد کو یقینی بنانے کے لئے، ایک شطرنج ترقیاتی فنڈ قائم کر رہے ہیں۔ میرا مشن ’گھر گھر شطرنج-ہر گھر شطرنج‘ کے نعرے کے ساتھ شطرنج کو ہر گھر تک پہنچانا ہے۔ ہم ضلعی یونینوں کو براہ راست مدد فراہم کرنے والی پہلی فیڈریشن ہیں۔ ہم ریاستی انجمنوں کو تین سال تک 15 لاکھ روپے تک کی مالی امداد بھی دیں گے اور ہم ہندوستان کے لیے مخصوص کھلاڑیوں کی درجہ بندی کا نظام متعارف کراتے ہوئے اے آئی سی ایف پرو کے تحت عمر کے گروپوں میں 2 کروڑ کے اخراجات کے ساتھ 42 کھلاڑیوں کے لیے قومی سطح کے پلیئرکنٹریکٹ شروع کریں گے۔
ٹاپ 20 ایف آئی ڈی ای- ریٹڈ کھلاڑیوں کو 2500000 روپے اور 12,50,000 روپے سالانہ کنٹریکٹ ملے گا، جس کی کل لاگت 4 کروڑ روپے ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوانوں سے لے کر بزرگ شہریوں تک، ہر گھر میں شطرنج کھیلا جائے، جس میں خواتین کو شامل کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ میں ہندوستان کو گرینڈ ماسٹرز کی قوم کے طور پر ابھرتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔