نئی دہلی6مئی: کانگریس نے کرناٹک کی ہاسن لوک سبھا سیٹ سے این ڈی اے امیدوار پرجول ریونّا کے سیکس اسکینڈل معاملے پر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نیٹّا ڈیسوزا نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا کے سیکس اسکینڈل کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو جانکاری تھی، اس کے باوجود انھوں نے خاموشی اختیار کیے رکھی اور اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ خاتون کانگریس کی سابق صدر نیٹّا ڈیسوزا نے یہ پریس کانفرنس نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں کی۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ پرجول ریونّا کے معاملے پر ملک کی خواتین میں زبردست ناراضگی ہے۔ خواتین یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ جو انسان پارلیمنٹ کے اندر مودی جی کے تحفظ میں تھا، اس کا اصلی کردار کتنا شرمسار کرنے والا ہے۔ ڈیسوزا نے کہا کہ یہ معاملہ جون 2023 سے وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور سبھی مرکزی ایجنسیوں کی جانکاری میں تھا، پھر بھی پرجول ریونّا کے سیکس اسکینڈل کی ویڈیوز کی جانچ نہیں کرائی گئی۔ گزشتہ آٹھ ماہ سے اس رکن پارلیمنٹ کے بارے میں سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود مودی جی نے اپنا منھ بند رکھا۔ اگر یہی کام کسی دیگر نے کیا ہوتا تو مودجی جی پورے ملک میں کہتے کہ دیکھو ہم نے بیٹیوں کی حفاظت کے لیے جرائم پیشہ کو پکڑ لیا ہے۔ لیکن اب بات اپنے چہیتے پر آئی ہے تو ان کا رویہ پورے ملک کے سامنے ہے۔
نیٹّا ڈیسوزا کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے محض ’بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ‘ جیسا نعرہ دیا ہے، لیکن حقیقت ملک کے سامنے ہے۔ بات چاہے بہادر خاتون پہلوانوں کی ہو یا انکتا بھنڈاری جیسی بیٹیوں کی، وزیر اعظم نے کسی بیٹی کو انصاف دلانے کی کوشش نہیں کی۔ بی جے پی حکومت نے ہمیشہ خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے ڈیسوزا نے کہا کہ ریونّا سیکس اسکینڈل معاملے کو ے کر نریندر مودی، امت شاہ اور اسمرتی ایرانی کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ حال ہی میں نریندر مودی نے ریونّا کے ساتھ اسٹیج شیئر کر اس کے لیے ووٹ بھی مانگا تھا۔ 14 اپریل کو انھوں نے بی جے پی کا ’سنکلپ پتر‘ جاری کیا، اس دوران بھی وہاں ’ماس ریپسٹ‘ پرجول ریونّا موجود تھا۔ تب مودی جی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ پرجول ریونّا کو دیا گیا ووٹ انھیں مضبوطی فراہم کرے گا۔ یہ سچ ہے کہ مودی ہیں تو ریونّا کا بیرون ملک بھاگنا ممکن ہے۔ مودی ہیں تو ریونّا کا پارلیمنٹ میں بیٹھنا ممکن تھا۔ اب ملک کی خواتین بی جے پی کو ’400 پار‘ کا جواب دیں گی۔