نئی دہلی 23اپریل: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل کے روز کیرالہ کے چنگنور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور پی ایم مودی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت آئین کو تبدیل کرنے پر آمادہ ہے۔ میں پی ایم مودی کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ان کے اندر ہمت ہے تو وہ ان لیڈروں کے خلاف کارروائی کریں جو آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرتے ہیں۔ کانگریس کے قومی صدر نے عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی پر عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے منشور ’نیائے پتر‘ میں نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں اور سماجی انصاف پر توجہ دی گئی ہے۔ کانگریس نے اس منشور میں 25 گارنٹیاں دی ہیں لیکن مودی خواتین، نوجوانوں، کسانوں، مزدوروں اور ایس سی، ایس ٹی و اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی بات نہیں سمجھتے۔ انہیں اس میں صرف ہندو-مسلم نظر آتا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ نریندر مودی سے جب بھی ان کی حکومت کے 10 سال کا حساب مانگا جاتا ہے تو وہ توجہ ہٹانے والی حکمت عملی اپناتے ہوئے ہندو-مسلم، مٹن-مچھلی، مندر-مسجد کی باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ کانگریس صدر نے زور دے کر کہا کہ ’’ہمیں اپنے حقوق کے تحفظ اور اپنے ملک کے جمہوری تانے بانے کو بچانے کے لیے متحد رہنا ہوگا۔ ملک کا ماحول خراب کیا جا رہا ہے اور بی جے پی آئین کو بدلنے کے لیے 400 پار کے نعرے لگا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آر ایس ایس کے سربراہ سے لے کر موجودہ ممبران پارلیمنٹ و بی جے پی امیدوار تک یہ بیان دے رہے ہیں کہ ایک بار جب بی جے پی کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی تو وہ آئین کو تبدیل کر دیں گے، اس لیے وہ بار بار ’اب کی بار 400 پار‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں۔‘‘