بھوپال:14؍اپریل: لوک سبھا انتخابات کے لیے جاری کردہ ماڈل ضابطہ اخلاق کے دوران بی جے پی پر میڈیا مینجمنٹ کا الزام لگایا گیا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ الزام اپوزیشن کانگریس نے نہیں لگایا ہے، بلکہ بی جے پی کے ایک نوجوان لیڈر نے یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ بی جے پی لیڈر کے سوشل میڈیا پر جاری اس بیان کے بعد کانگریس سرگرم ہوگئی ہے۔ وہ اب اس معاملے کو لے کر کلکٹر سے شکایت کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ معاملہ براہ راست لوک سبھا حلقہ سے جڑا ہوا ہے۔ اس ویڈیو میں انتخابی مہم کے دوران آنے والے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی کوریج کے لیے میڈیا کو سنبھالنے کی بات کی گئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی پر الزامات لگانے والا یہ نوجوان سنگرولی کا بی جے پی میڈیا انچارج ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری اس ویڈیو میں میڈیا انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے ان میڈیا والوں کے نام بھی بتائے گئے ہیں جنہیں بی جے پی نے کوریج کے لیے پیسے دیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والے اس ویڈیو سے جہاں بی جے پی پریشان ہے، وہیں کانگریس اس پر آواز اٹھاتی نظر آرہی ہے۔
کانگریس شکایت کرے گی:
سیدھی لوک سبھا سے کانگریس کے امیدوار کملیشور پٹیل نے کہا کہ یہ بی جے پی کی عادت ہے۔ اس نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرکے میڈیا کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ جس کی وجہ سے اصل بات عوام تک نہیں پہنچ پاتی۔ پٹیل نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی قسمت کا اندازہ ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ نہ صرف میڈیا بلکہ ووٹروں کو بھی خریدنے میں مصروف ہے۔ اس دوران ضلع کانگریس کے صدر اروند سنگھ چندیل نے کہا کہ اس وائرل ویڈیو نے بی جے پی کی غلط حرکتوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ اس سلسلے میں کلکٹر سے شکایت کی جارہی ہے۔