پٹنہ 3مارچ:بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آج ’جَن وشواس ریلی‘ کے دوران عوام کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ اس موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مودی حکومت کو مختلف ایشوز پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک میں جب بھی تبدیلی آتی ہے تو سب سے پہلے بہا رمیں طوفان شروع ہوتا ہے۔ یہاں سے طوفان باقی ریاستوں میں پہنچتا ہے۔ بہار ملک کے سیاسی اعصاب کا مرکز ہے۔ بدلاؤ کا آغاز یہاں سے ہی شروع ہوتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ غلط فہمی میں نہ رہیں۔ ہم بی جے پی و آر ایس ایس سے نہیں ڈرتے۔ ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ ہم لک کے لیے لڑتے ہیں اور ملک کے لیے مرنے کو تیار ہیں۔ بی جے پی و آر ایس ایس کی حکومت کو ہٹا کر دکھائیں گے اور انڈیا اتحاد کی حکومت بنائیں گے۔‘‘ کانگریس نے عوام سے نظریات کی جنگ میں نفرت کے خلاف محبت کا ساتھ دینے کی اپیل بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج ملک میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔ ایک طرف نفرت، تشدد، تکبر اور دوسری طرف محبت، بھائی چارہ اور احترام ہے۔ جیسے میں نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ میں کہا کہ اگر آپ اتحاد کو سمجھنا چاہتے ہیں تو ایک لائن میں سمجھا جا سکتا ہے۔ ہم نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولتے ہیں۔ اس ملک میں نفرت کیوں پھیل رہی ہے؟ یہ نفرت کا ملک نہیں ہے، آپ سبھی جانتے ہیں۔ ملک کے لوگوں کے دل میں نفرت نہیں ہے۔ محبت ہے، پیار ہے۔ ایک دوسرے کا احترام ہے۔ ملک کے لوگوں کے دل میں نفرت نہیں ہے۔ محبت ہے، پیار ہے۔ ایک دوسرے کا احترام ہے۔ تو سوال اٹھتا ہے کہ اس ملک میں نفرت کیوں پھیل رہی ہے؟‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی کہتے ہیں ’’نفرت کی سب سے بڑی وجہ ملک میں ناانصافی ہے۔
نوجوانوں کے خلاف ناانصافی، آپ سب کے خلاف ناانصافی، کسانوں کے خلاف ناانصافی، سماجی ناانصافی، معاشی ناانصافی، وزیر اعظم جی دو تین بڑے ارب پتیوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان کا 16 لاکھ کروڑ روپیہ وزیر اعظم گزشتہ 10 سالوں میں معاف کر چکے ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انھوں نے ہندوستان کے کسان کا کتنا قرض معاف کیا؟ ہندوستان کے مزدوروں کا کتنا قرض معاف کیا؟ اس لیے ملک میں نفرت پھیل رہی ہے۔‘