کھنڈوا، 28 مئی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع کی اجتماعی عصمت دری کی شکار لڑکی کے اہل خانہ سے موبائل فون پر بات چیت کی اور اس واقعہ سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ موبائل فون پر یہ بات چیت آدیواسی کانگریس کے صدر اور ایم ایل اے ڈاکٹر وکرانت بھوریا نے کرائی۔کھنڈوا ضلع کے کھالوا تھانہ علاقے میں گزشتہ ہفتے ایک قبائلی خاتون کی عصمت دری اور جنسی تشدد کا ایک لرزہ خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ زیادتی اور ظلم کی وجہ سے جسم سے زیادہ خون بہنے سے خاتون کی موت ہوگئی۔ پولیس نے اس معاملے میں ہری اور سنیل نامی دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان میں سے ایک متوفیہ خاتون کا جاننے والا بتایا جاتا ہے۔اس سے پہلے کانگریس ایم ایل اے ڈاکٹر بھوریا کھالوا علاقے میں متوفیہ کے اہل خانہ سے ملنے گئے اور ان سے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے مسٹر راہل گاندھی سے موبائل فون کے ذریعے رابطہ کیا اور پھر مسٹر گاندھی کی متوفیہ کے بیٹے سے بات کرائی۔ مسٹر گاندھی نے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا اور مسٹر بھوریا کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ کے خاندان کا ساتھ دیں اور مجرموں کو سزا دلانے میں بھی مدد کریں۔ متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد مسٹر بھوریا نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس انتہائی گھناؤنے اور شرمناک معاملے پر جہاں کانگریس لیڈر راہل گاندھی فکر مند ہیں وہیں ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت انتہائی لاتعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کمیشن بھی اس واقعہ میں کہیں نظر نہیں آرہا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانیت کے لیے شرمناک ہے۔ قبائلی خاتون کے ساتھ “دہلی کا نربھیا جیسا واقعہ” پیش آیا ہے اور پورا ملک شرمندہ ہے۔ مسٹر بھوریا نے کہا کہ مسٹر گاندھی اس واقعہ کے تعلق سے متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کرنا چاہتے تھے اور اسی لئے انہوں نے فون پر بات کی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم سبھی کانگریسی اس متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں۔ مسٹر بھوریا نے کہا کہ متاثرہ خاندان چاہتا ہے کہ مجرموں کو پھانسی دی جائے۔ اس کے پیش نظر وہ حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ اس کیس کی سماعت ’فاسٹ ٹریک‘ عدالت میں کی جائے، تاکہ انصاف جلد ہو سکے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے 31 مئی کو بھوپال دورے کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر بھوریا نے کہا کہ مسٹر مودی کو مدھیہ پردیش میں امن و امان کی صورتحال پر بھی ایک نظر ڈالنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ خواتین اور بالخصوص قبائلیوں کے خلاف مظالم نہ ہوں۔