ڈنڈوری میں بھیانک سڑک حادثے میں 14 افراد ہلاک، 20 زخمی

0
9

ڈنڈوری، 29 فروری (یو این آئی/ ایجنسی) مدھیہ پردیش میں ضلع ڈنڈوری کے بڈجھر گاؤں کے نزدیک ایک پک اپ گاڑی الٹنے سے 14 لوگوں کی موت ہو گئی اور تقریباً 20 زخمی ہو گئے۔پولس ذرائع کے مطابق شاہ پورہ تھانہ علاقہ کے بڈجھر گاؤں میں کل دیر رات پک اپ گاڑی کھائی میں الٹ گئی۔ جس کی وجہ سے زیادہ تر افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ زخمیوں کو شاہ پورہ اور ڈنڈوری کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ نزدیکی گاؤں کے باشندے ایک خاندانی تقریب میں شرکت کے بعد پک اپ گاڑی میں واپس آ رہے تھے۔ راستے میں گھاٹ سیکشن میں دیر رات ان کی گاڑی بے قابو ہوگئی اورالٹ گئی۔ حادثہ انتہائی خوفناک تھا اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔گاڑی میں 45 افراد سوار تھے۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج کر معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ حادثے کے بعد موقع پر پہنچے ڈنڈوری کلکٹر وکاس مشرا نے 14 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جگن ناتھ مرکام نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت مدن سنگھ (45 سال) ولد بابولال آرمو ساکن امہائی دیوری، پریتم (16) ولد گووند برکڑے ساکن پونڈی مال، پنو لال ( 55) ولد رام لال امہائی دیوری، بھدی بائی (35) بیوی وشرام سجانیا ضلع امریا، سیم بائی (40) بیوی رمیش ساکن امہائی دیوری، لال سنگھ (55) ولد بھانو ساکن امہائی دیوری، ملیا بائی (60) بیوی ڈھولی ساکن امہائی دیوری، تیتری بائی (50) بیوی کرپال ساکن دھمنی ضلع امریا، ساوتری بائی (55) بیوی نانسائی پانڈی ضلع امریا، سرجو (45) ولد دھنوا ساکن امہائی دیوری، راگی بائی (35) بیوی چندو، بسنتی (30)، راموتی (30) اور کرپال (45) ولد سکالی ساکن امہائی دیوری کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق پک اپ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ اجمیر ٹیکم کا رہنے والا ہے۔ پک اپ گاڑی بھی ناکارہ پائی گئی۔ یہ انکشاف ہوا کہ پک اپ گاڑی کی انشورنس اگست 2021 میں ختم ہو گئی تھی اور گاڑی کی فٹنس ستمبر 2022 میں ختم ہو گئی تھی۔ یہ جانکاری بھی سامنے آئی ہے کہ گاڑی صرف سامان لے جانے کے لیے تھی۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ڈنڈوری میں گاڑی حادثے میں 14 افراد کی بے وقت موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایشور سے آنجہانیوں کی روح کی تسکین اور خاندانوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دینے کی پرارتھنا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو زخمیوں کے مناسب علاج کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا ہے کہ زخمیوں کے علاج اور تمام ضروری انتظامات کے لیے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ وزیر سمپتیا اوئیکے کو ڈنڈوری بھیجا گیا ہے۔ حادثے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے گی۔
اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی ہدایت پر وزیر سمپتیا اوئیکے موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میں یہاں حکومت کے نمائندے کے طور پر آیا ہوں۔ یہ بہت بڑا حادثہ ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔