ڈاکٹر حمید اللہ ندوی کی کتاب کی رسم اجراء میں علماء و دانشوروں کی شرکت

0
4

قاضی مولانا مشتاق ندوی نے کتاب کے موضوع کو احتیاط کا متقاضی قرار دیا

بھوپال، 3 فروری (رپورٹر) معروف عالم دین اور برکت اللہ یونیورسٹی کے سبکدوش ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ ندوی کی تصنیف ’’کیا اللہ سبحانہٗ کا ذاتی وجود صرف عرش پر ہے، زمین پر نہیں؟‘‘ کے اجراء کی تقریب آج سہ پہر درالعلوم تاج المساجد کے سلیمانیہ کتب خانے کے ہال میں زیر صدارت مولانا احسن علی خاں ندوی انجام پائی۔ اس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی نے شرکت فرمائی اور کتاب کے موضوع کو نہایت احتیاط کا متقاضی قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ڈاکٹر حمید اللہ ندوی صاحب نے اس کا لحاظ رکھا ہوگا۔ صاحب صدر مولانا احسن علی خاں ندوی نے اور دیگر حضرات نے کتب کی رسم اجراء انجام دی۔
دریں اثنا ڈاکٹر حمید اللہ ندوی نے کتاب کا مختصر تعارف کراتے ہوئے گزارش کی کہ اس کا مطالعہ کرنے والے احباب کتاب میں کمی محسوس کریں تو اس کے بارے میں راقم کو مطلع فرمائیں تاکہ آئندہ جلد دوم میں اسے واضح کیا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عام تجربہ ہے کہ کسی کتاب کے وجود میں آنے پر مصنف کی ستائش ہوتی ہے لیکن اس کے پیچھے جن افراد کی کاوش و محنت شامل ہوتی ہے ان کا عموماً ذکر تک نہیں ہوتا مثلاً کمپوزنگ کرنے والے، سر وروق ڈیزائن کرنے والے نظر انداز ہوجاتے ہیں، اس بارے میں ہم نے پہل کی ہے کہ ان کا کم از کم اعزاز کرنے خدمات کا اعتراف ہو اس مقصد سے روزنامہ ’’ندیم‘‘ کے ایڈیٹر عارف عزیز کے ہاتھوں شہر کے تین کمپیوزیٹر مفتی ممتاز احمد مدھوبنی، مولانا انظر حسن قاسمی اور حافظ محمد اسعد صاحبان کا القرآن اکادمی کی جانب سے مومنٹو اور شال کے ساتھ اعزاز کیا گیا۔ جبکہ مولانا احسن علی خاں ندوی، مولانا سید شرافت علی ندوی، مولانا رحیم اللہ خاں، جناب اقبال مسعود، ڈاکٹر محمد نعمان خاں،جناب ایس ایم ایس حسین (شیلٹر) نے ڈاکٹر حمید اللہ صاحب کی کتاب کی تصنیف میں کاوش کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اہم موضوع پر موصوف کی یہ کتاب جس اصلاحی جذبہ سے لکھی گئی ہے اسی توجہ سے پڑھی جائے گی۔ نظامت کے فرائض مولانا عبدالحمید ندوی نے انجام دئے اور اس میں پروفیسر مولانا محمد حسان خاں، ڈاکٹر حسین ندوی، پروفیسر عائشہ کمال صاحبہ، عمران خاں آپورتی نگم، پروفیسر عبدالعزیز، سابق کارپوریٹر ریحان گولڈن، آصف میاں اور حمید میاں کے علاوہ دیگر حضرات نے شرکت کی۔ محترالمقام مولانا احمد سعید ندوی کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔