نذر نظامی کی شاعری صوفیانہ رنگ اور ہندستانی عناصر سے ہے مزین ساہتیہ اکادمی دہلی اور گلشن ادب کے باہمی اشتراک سے جبلپور میں منعقدہ قومی سمپوزیم میں دانشوروں کا اظہار خیال

0
7

دہلی:18فروری:مہا کوشل کے ممتاز کہنہ مشق استاد شاعر نظر نظامی کے فن و شخصیت پر ساہتیہ اکادمی دہلی میں گلشن ادب کے باہمی اشتراک سے عبد الخالق کمیونٹی ہال چار کھمبا جبلپور میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا ۔قومی سمپوزیم میں ملک کے ممتاز اردو دانشوروں نے شرکت کی اور نذر نظامی کے فن و شخصیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔پروگرام کے مہمان خصوصی و ساہتیہ اکادمی دہلی کے اُردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر چندر بھان خیال نے نذر نظامی کی حیات و خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے ساہتیہ اکادمی کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔چندر بھان خیال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نذر نظامی کی شاعری میں صرف گل و بلبل کی باتیں نہیں ہیں بلکہ انہوں نے زندگی کے مسائل کو جس خوبصورتی سے بیان کیا ہے وہ ان کا خاصہ ہے ۔
جبلپور میں منعقدہ ایک روز قومی سمپوزیم کی صدارت کے فرائض ممتاز ادیب ،محقق اور ہے بدل صحافی ڈاکٹر مہتاب عالم نے کہا کہ نذر نظامی کی شاعری صوفیانہ رنگ و آہنگ سے ہی آراستہ نہیں ہے بلکہ انہوں نے اپنی شاعری میں ہندستانی عناصر کے ساتھ ویدانت کے فلسفہ کو جس طرح سے بیان کیا ہے اسے پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے اسلامی علوم کے ساتھ ہندو مذہب کی کتابوں کا جس طرح سے مطالعہ کیا ہے وہ اہمیت کا حامل ہے ۔ان کے کلام میں رومی ،سعدی ،امیر خسرو ،میر ،کبیر ،سوریہ ،تلسی ،سنت روی داس کےافکارکو عرق کشید کر کے جس طرح سے عصری تقاضوں کی روشنی میں بات کہی گئی ہے وہ انہیں اپنے معاصرین میں ممتاز بناتی ہے ۔
ایک روزہ سمپوزیم کا افتتاح مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے سابق چیرمین ایس کے مدا الدین نے کیا اور ہندستان کو گنگا جمنی تہذیب سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا ۔پروگرام میں ایم ایل بہو ریا انیس ،شفیق انصاری ،ڈاکٹر مستقیم رضا ،استوتی اگروال ،ڈاکٹر اشفاق عارف ،بدر واسطی ،پروفیسر بلقیس بانو اور ڈاکٹر جلیل الرحمن نے نے بھی نذر نظامی کی شخصیت و فن پر اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے ۔قومی سمپوزیم میں نظامت کے فرائض شفیق انصاری نے انجام دیئے ۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا ۔مشاعرہ کا افتتاح جبلپور کے ممتاز سماجی کارکن متین انصاری نے کیا اور مہمانوں کا شال پیش کر کے استقبال کِیا ۔مشاعرہ کی صدارت کے فرائض ممتاز استاد شاعر ڈاکٹر علی عباس اُمید نے بحسن وخوبی انجام دے ۔مشاعرہ میں شکیل دلکش ،مولوی ریاض عالم ،سراج آغازی ،ایم ایل بہو ریا انیس ،شیخ نظامی ،بابو انور نظامی ،ڈاکٹر مہتاب عالم ،ڈاکٹر جلیل الرحمن ،چندر بھان خیال اور صدر مشاعرہ ڈاکٹر علی عباس اُمید نے اپنے بہترین کلام سے سامعین کو محظوظ کیا ۔مشاعرہ کی نظامت کے فرائض بھوپال کے ممتاز شاعر بدر واسطی نے اپنے منفرد انداز میں کر کے مشاعرہ کے وقار میں اضافہ کیا ۔
پروگرام کے اختتام پر گلشن ادب کے صدر شیخ نظامی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور سمپوزیم میں پیش کیے گئے تحقیقی مقالے کو کتابی شکل میں جلد شائع کرنے کا اعلان بھی کیا ۔