کولکاتا 2اپریل: ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ مرکزی ایجنسیوں جیسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور محکمہ انکم ٹیکس کو لوک سبھا انتخابات ہونے تک ٹی ایم سی سمیت بی جے پی کی دیگر حریف پارٹیوں کے امیدواروں، لیڈروں اور کارکنان کے خلاف کارروائی کرنے پر فوری طور پر روک لگائے۔ ممبر پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن، ڈولا سین، ساکیت گوکھلے اور ساگاریکا گھوش سمیت ٹی ایم سی لیڈروں کے ایک وفد نے پیر (یکم اپریل) کو چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں سے ملاقات کی اور اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف بی جے پی کے ذریعے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے ایک میمورنڈم سونپا۔ وفد نے الیکشن کمیشن سے لوک سبھا انتخابات میں سیاسی پارٹیوں کے لیے یکساں مواقع کو یقینی بنانے کے لیے ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اور این آئی اے کے ڈائرکٹروں کا تبادلہ کرنے کی بھی درخواست کی۔ ٹی ایم سی لیڈروں نے ایسے واقعات کا حوالہ بھی دیا جن میں مرکزی ایجنسیوں نے ان کی پارٹی کے امیدواروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ساکیت گوکھلے نے الیکشن کمیشنرس سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’’کل تمام اپوزیشن پارٹیوں نے اس بات سے اتفاق کیا اور اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی ریلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی کہ مرکزی ایجنسیوں کی طرف سے غیر معمولی اور متعصبانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ ہم نے مرکزی ایجنسیوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا ہے۔‘‘ وفد نے الیکشن کمیشن کو مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی کارروائیوں کی فہرست بھی سونپی جس میں مہوا موئترا کے دفتر پر سی بی آئی کا چھاپہ ، چندر ناتھ سنہا (مغربی بنگال میں مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز اور ٹیکسٹائل کے وزیر انچارج)کے خلاف ایڈ ی کے سمن، کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کی کونسلر جوئی بسواس کے خلاف انکم ٹیکس کے چھاپے اور مغربی بنگال میں این آئی اے کے ذریعے کئی ٹی ایم سی کارکنان کی گرفتاری کا ذکر ہے۔