سماج کے شعور کو بیدار کرنے میں ادب کرتا ہے رہنما کا کام:ڈاکٹر مہتاب عالم

0
5

بھوپال:16مارچ:(پریس ریلیز)ساہتیہ اکیڈمی کے زیر اہتمام دہلی میں منعقدہ انٹر نیشنل لٹریچر فیسٹول پوری دنیا میں موضوع گفتگو ہے ۔پروگرام میں ایک سو پچہتر زبانوں کے گیارہ سو سے زیادہ اديبوں نے شرکت کی ہے ۔اکیڈمی کے زیر اہتمام دہلی رویندر بھون میں منعقدہ تقریب کا آغاز گیارہ مارچ کو ہوا تھا اور اس کا اختتام سولہ مارچ کو ہوگا ۔اکیڈمی کے زیر اہتمام پندرہ مارچ کو پینٹس سیشن کا انعقاد کیا گیا ۔ملٹی لنگویل اسٹوری میں ممتاز ادیب و محقق ڈاکٹر مہتاب عالم نے شرکت کی اور جیون ریکھا پر موت کے عنوان سے اپنی کہانی پیش کی ۔سیشن کی صدارت کے فرائض ممتاز ادیب گورا ہری داس نے انجامِ دیئے جبکہ صادق حسین نے بنگالی اور پرتھوی مانجھی نے سنٹھالی زبان اور انیتا سبروال نے ہندی زبان میں بہترین کہانی پیش کی ۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے ممتاز ادیب گورا ہری داس نے کہا کہ مختلف زبانوں میں جو کہانیاں پیش کی گئی ہیں وہ یادِ گار ہیں اور ڈاکٹر مہتاب عالم کی کہانی سیاسی سسٹم کے ساتھ سماج کے تانے بانے پر ایسا کاری ضرب ہے جسے اگنور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ڈاکٹر مہتاب عالم نے کہانی میں اپنے صحافتی تجربات کو جس طرح پیش کیا ہے وہ خوش آئیند ہے ۔
پروگرام کے آغاز میں ساہتیہ اکیڈمی کے سکریٹری کے سرینوا س راؤ نے مہمانوں کا استقبال کیا اور پروگرام کے اغراض ومقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔
ساہتیہ اکیڈمی اُردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر چندر بھان خیال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساہتیہ اکیڈمی کے ذریعہ جس لٹریچر فیسٹول کا انعقاد کیا گیا ہے یہ دنیا کا سب سے بڑا ادبی میلہ ہے جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم نے یہاں پہنچ کر ریکارڈ کیا ہے ۔ایک سو پچہتر زبان میں گیارہ سو سے زیادہ ادیبوں کی شرکت اور ایک سو نوے سیشن اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ ہندستان لٹریری طور پر کتنا رچ ہے اور اس میں عالمی قیادت کی سبھی خوبیاں موجود ہیں ۔ملٹی لنگوُل پروگرام میں ڈاکٹر شبنم عشائی،موسی رضا اور مختلف زبانوں کے ادیب بڑی تعداد میں موجود تھے ۔پروگرام کی نظامت کے فرائض روما ملک نے بحسن و خوبی انجام دی ۔