بھوپال، 22 مارچ (ہ س)۔ کانگریس کے کئی قدآور لیڈر مدھیہ پردیش میں لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ کل دہلی میں سی ای سی کی میٹنگ میں کئی سینئر لیڈروں کے الیکشن لڑنے کو لیکر غور و خوض ہوا۔ راج گڑھ لوک سبھا سیٹ سے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کا نام تقریباً طے سمجھا جا رہا ہے۔حالانکہ ابھی مستند طور پر اس کا اعلان نہیں ہوا ہے۔انتخابات لڑنے کو لیکر دگ وجے سنگھ نےجمعہ کی دوپہر چھاپیہیڑا میں کانگریس کارکنان کی میٹنگ میں کہا کہ آپ سب سے الگ الگ بات کروں گا۔ آپ سے مشورے لوں گے کہ کیسے کرنا اور کیا کرنا چاہیے۔ابھی تک تو اس کا اعلان ہوا نہیں ہے۔ میں چاہتا تھا کہ پریا ورت جی الیکشن لڑیں، نارائن سنگھ جی الیکشن لڑیں، ہیمراج کلپونی جی، چندر سنگھ جی سوندھیا، رام چندر ڈانگی جی الیکشن لڑیں، ان تمام لوگوں کے ساتھ ہم یہ فیصلہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ کس کو لڑنا چاہیے۔ اور ہمارے پاس لڑنے کے لیے لوگ تھے… لیکن ہمیں پارٹی کے احکامات پر عمل کرنا ہے۔ اعلان تو نہیں ہوا لیکن مجھے بتایا گیا ہے کہ مجھے الیکشن لڑنا ہے۔ یہ الیکشن دگ وجے سنگھ کے اختیار میں نہیں ہے۔ دگ وجے سنگھ کی جانب سے الیکشن لڑنے کی بات سن کر کارکنوں نے زور سے تالیاں بجائیں۔ اس کے بعد دگ وجے سنگھ نے کہا کہ اب میں 77 سال کا ہو گیا ہوں، یہ الیکشن نوجوانوں کو لڑنا ہے، یہاں آپ کو الیکشن لڑنا ہے، آپ کو یہ الیکشن ہر گاؤں، شہر، محلے اور قصبوں میں لڑنا ہے۔ الیکشن انتہائی سادگی سے ہوں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ راج گڑھ لوک سبھا حلقہ سے امیدوار کے طور پر نام کا اعلان ہونے سے پہلے ہی دگ وجے سنگھ کی سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ میٹنگ میں شرکت سے پہلے دگ وجے سنگھ ماتا جالپا کے درشن اور پوجن کرنے پہنچے۔ میٹنگ شروع کرنے سے پہلے کانگریسیوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ دگ وجے سنگھ کے ساتھ سابق وزیر توانائی پریا ورت سنگھ اور سابق ایم ایل اے اور کانگریس کے دیگر عہدیدار اسٹیج پر موجود تھے۔