الیکشن کمیشن کی ہدایات کی خلاف ورزی پر دو سال تک قید ہو سکتی ہے

0
4

بھوپال، 8 اپریل (یو این آئی) لوک سبھا انتخابات کے لئے میڈیا کوریج کے تناظر میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر قصوروار کو دو سال تک کی قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اپنے رہنما خطوط میں کہا ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کے تحت ٹیلی ویژن، سنیماٹوگراف یا دیگر مواصلاتی ذرائع کے ذریعے کسی بھی انتخابی معاملے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔ یہ پابندی کسی بھی پولنگ ایریا میں پولنگ ختم ہونے سے 48 گھنٹے پہلے تک کی مدت کے لئے نافذ رہے گی۔ کوئی بھی شخص سنیماٹوگراف، ٹیلی ویژن یا دیگر سامان کے ذریعے کسی بھی انتخابی معاملے کو عوام کے سامنے نمائش نہیں کرے گا۔ ان التزامات کی خلاف ورزی کرنے پر قصوروارشخص کو انتخابات کے نتائج کو متاثر کرنے یا ایسے ارادے یا گنتی کرنے جیسی کوشش مان کر دوسال تک کی قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ اس سلسلے میں کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ٹیلی ویژن، ریڈیو چینلز اور کیبل نیٹ ورک اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیکشن 126 میں مذکور 48 گھنٹوں کے دوران نشر کیے جانے والے پروگراموں کے مواد میں بصری سمیت کوئی بھی ایسا مواد شامل نہ ہو۔ پینلسٹ اور شرکاء کی اپیلوں کو کسی خاص پارٹی یا امیدوار کے امکانات کو فروغ دینے یا انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ اس میں رائے عامہ کے جائزے اور معیاری مباحثے، تجزیہ، بصری اور ساؤنڈ بائٹس کا ڈسپلے شامل ہوگا۔ اس میں ٹی وی، کیبل نیٹ ورک، ریڈیو، سنیما ہالز میں کسی بھی انتخابی معاملے پر سیاسی اشتہارات، کسی بھی بلک ایس ایم ایس، صوتی پیغامات، آڈیو ویژول ڈسپلے کا استعمال بھی شامل ہے۔