نئی دہلی12اپریل: یوتھ کانگریس نے ہفتہ کو راجدھانی دہلی میں پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے حکومت سے سوال کیا کہ جب بین الاقوامی بازار میں قیمتیں گر رہی ہیں تو پھر ملک کے عوام کو کیوں لوٹا جا رہا ہے۔ یوتھ کانگریس کے صدر ادے بھانو چِب نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک کے 100 کروڑ لوگ مالی بحران کا شکار ہیں اور حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام چاہے دکھی زندگی گزاریں یا مہنگائی سے مر جائیں، وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کے لیے صرف یہ اہم ہے کہ ان کے دوستوں کی تجوریاں بھری رہیں۔ ادے بھانو چِب نے کہا کہ مہنگائی کا چابک اجولا یوجنا کی گھریلو خواتین پر بھی چلا ہے اور گیس سلنڈر میں 50 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس شدید دور میں عوام کو مزید پریشانیوں میں مبتلا کر دیا گیا ہے۔ دہلی یوتھ کانگریس کے صدر اکشے لاکڑا نے اس دوران کہا کہ پی ایم مودی کی پالیسی میں اپنے ہی عوام کو اذیت دینا اور دوسروں پر رحم کرنا ہے۔ اکشے لاکڑا نے کہا کہ جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گر رہی ہیں، تب بھی مودی سرکار نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خام تیل کی قیمت میں 41 فیصد کمی ہوئی ہے، مگر مودی حکومت نے اس کا فائدہ عوام کو نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل 35 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے اور یہ گزشتہ چار برسوں میں خام تیل کی قیمتوں میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے، مگر مودی سرکار اس سستے تیل کا ایک ذرہ بھر بھی عوام کو فائدہ نہیں پہنچا رہی۔
اکشے لاکڑا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کھانا پکانے والی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور عوام کو اس مہنگائی سے راحت دی جائے۔ بصورت دیگر یوتھ کانگریس سڑک سے پارلیمنٹ تک اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔