پٹنہ 4جون: بہار کے گیاجی میں ایک دیہاتی ڈاکٹر کو درخت سے باندھ کر اس قدر بے رحمی سے زد و کوب کیا گیا ہے کہ وہ اب زندگی و موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ واقعہ کے بعد پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ یہ دردناک واقعہ گیاجی ضلع کے گرپا تھانہ کا ہے۔ دراصل 3 جون کو متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے کے لیے ایک دیہاتی ڈاکٹر ان کے گھر گئے تھے۔ اسی دوران تقریبا 10 بدمعاشوں نے ڈاکٹر کو پکڑ کر درخت سے باندھ دیا اور اس کی اس قدر پٹائی کہ وہ لہو لہان ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی پولیس نے فوری طور پر درخت سے بندھے ڈاکٹر کو آزاد کرایا اور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر فتح پور میں داخل کرایا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے اسے مگدھ میڈیکل کالج اسپتال ریفر کر دیا۔ پولیس نے معاملے کی مختلف زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ وہیں اس واقعہ پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کر کے ریاستی وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بہار میں طالبان سے بھی بدتر صورتحال ہے۔ گیا ضلع میں عصمت دری متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے گئے ڈاکٹر کو ملزمان نے درخت سے باندھ کر بے رحمی سے پٹائی کر لہو لہان کر دیا۔‘‘ تیجسوی یادو نے مزید لکھا کہ ’’20 سالوں کی بدعنوان این ڈی اے حکومت میں پولیس اور انتظامیہ جرائم کو روکنے، مجرموں کو پکڑنے، سزا اور انصاف دلانے میں پوری طرح ناکام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ قانون اپنے ہاتھوں میں لے رہے ہیں۔ بہار میں افراتفری کی صورتحال ہے، وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں، حکومت نشے میں ہے۔ افسران اور وزراء خزانہ لوٹنے میں مصروف ہیں اور انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔‘‘