درگ: چھتیس گڑھ:11؍مئی:(پریس ریلیز)میں پاکستان کی جانب سے ہندوستان پر تھوپی گئ جنگ کی جنگ بندی کا استقبال کرتا ہوں ۔ اللہ کا شکر ہے کے پاک حکمرانوں کو بہت جلد اپنی بربادی کا احساس ہوگیا اور انہوں نے ہندوستان کے سامنے جنگ بندی کا اظہار کیا ۔ ہندوستان نے دریا دلی دکھاتے ہوئے پاکستان کی بات مان لی اور دونوں جانب سے جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا۔ جسکا دنیا کے ساتھ ساتھ دونوں ملک کے عوام نے کھلے دل سے استقبال کیا ہے ۔جنگ صرف بربادی کا ذریعہ بنتی ہے مسائل کو حل نہیں کرتی ۔ آج ترقی کے اس خوش نما دور میں بے مقصد جنگ میں کودنا حماقت کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ جو پاکستانی حکمرانوں نے کی تھی ۔ دہشتگردی بھی گناہ ہے ۔ معصوم عوام کی جان لینا گناہ عظیم ہے ۔ دھشتگردی بزدلی کی نشانی ہے ۔کمزور ہمشہ دھسشتگردی کو ہتھیار کی طرح استعمال کرتے ہیں اور خود دھشتگردی کی آ گ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ پاکستان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے ۔ مسائل کو ہمیشہ سوجھ بوجھ اور ذمے داری سے حل کرنے کے لئے قدم اٹھانا چاہیے ۔ حماقت منھ کے بل گراتی ہے ۔ جیسے پاکستان منھ کے بل اوندھا گرا ہے ۔ پاکستانی حماقت کا ہندوستان نے صرف دفاع کیا تو پاکستان کے پسینے چھوٹ گئے ۔ اگر ہندوستان جوابی کاروائی کرتا تو پاکستان تباہ و برباد ہو جاتا ۔ حکمرانوں کی حماقت کو ہمیشہ بے قصور عوام کو جھیلنا پڑتا ہے ۔ جو پاکستان کے عوام جھیل رہے ہیں ۔ پاکستان کے حکمرانوں اور فوج کو سبق لے کر اپنے ملک اور عوام کی فلاح وبہبودی کے کام کرنا چاہیے ۔ دھشتگردی گردوں کو ملک سے نکال دینا چاہیے ۔ پڑوسیوں سے اچھے تعلقات بنا کر اپنے لئے ترقی کے راستے ہموار کرنا چاہیے ۔ ورنہ نیست ونابود ہونے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔ امید ہے اگلی بیٹھکوں میں حالات اور بھی سازگار ہوں گے ۔ پاکستان کے حکمرانوں کو ہندوستان کے دورے کرنا چاہیے اور ہندوستان کے حکمرانوں کو پاکستان کے دوروں پر بلا نا چاہیے ۔ تعلقات کو خوشگوار اور مظبوط بنا کر کاروبار کے ذریعے ترقی کی راہوں کو استوار کرنا چاہیے ۔ میں ایک بار پھر سے جنگ بندی کا استقبال کرتا ہوں اور پاکستان کے عوام کے لئے بھلائی کی دعا کرتا ہوں ۔