لکھنو 18مارچ: رام نگری ایودھیا میں سماج دشمن عناصر نے ماحول بگاڑنے کی ایک بار پھر کوشش کی ہے۔ پولیس اسٹیشن سے 150 میٹر کے فاصلے پر موجود ایک مندر میں شرپسندوں کے ذریعہ توڑ پھوڑ کی گئی اور گھنٹہ چوری کر لیا گیا۔ مندر سے کچھ فاصلے پر ترشول پھینکا ہوا ملا ہے۔ یہ واقعہ فتح گنج چوکی کے پاس واقع شنی دھام مندر کا ہے۔ اس واقعہ کی خبر ملنے کے بعد لوگوں میں کافی غصہ ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں معاملہ درج کر چوروں کی تلاش اور تحقیقات شروع کر دی ہے۔ پولیس نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر مندر کی تعمیر نو کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات کچھ شرپسند عناصر نے مذہبی عقیدہ کو ٹھیس پہنچانے اور سماجی ماحول کو خراب کرنے کے لیے مندر میں توڑ پھوڑ کر دی۔ مندر کا تقریباً 14 کلو وزنی پییتل کا گھنٹہ بھی غاب ہو گیا ہے۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ فتح گنج پولیس چوکی سے شنی دھام مندر کا فاصلہ صرف 150 میٹر ہے۔ ایسے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس کے ڈر کے بغیر بے خوف ہو کر واقعہ کو انجام دیا گیا، جو لاء اینڈ آرڈر پر کئی سوالات اٹھاتے ہیں۔ منگل (18 مارچ) کو صبح ایودھیا ضلع کے کوتوالی علاقے کے وزیر گنج میں لوگوں کی نظر مندر کی ٹوٹی ٹائلس پر پڑی، جس کے بعد دھیرے دھیرے مندر کے آس پاس بھیڑ جمع ہونے لگی۔ پولیس کو اس واقعے کی اطلاع دی گئی۔ جائے وقوع پر پہنچ کر جب پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ مندر کے پیتل کے گھنٹے اور ترشول غائب کر دیے گئے ہیں۔ پولیس کی تلاشی میں مندر سے تقریباً 150 میٹر کے فاصلے پر مندر کا ترشول پایا گیا، جس کے بعد اسے مندر میں لا کر رکھا گیا ہے۔
مندر کی ٹائلس توڑنے اور مندر سے گھنٹہ غائب ہونے کی خبر سے علاقائی لوگوں میں غم و غصے کا ماحول ہے۔