برنالہ17مئی: پنجاب روڈویز ٹرانسپورٹ کارپوریشن (پی آر ٹی سی) کے ملازمین نے اپنی طویل عرصے سے زیر التوا مانگوں کو لے کر پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت کے خلاف سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کیا۔ برنالہ بس اسٹینڈ کے قریب سنیچر کو کیے گئے مظاہرے میں پی آر ٹی سی ملازمین نے بھگونت مان حکومت پر وعدے پورے نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اگر جلد ان کی مانگیں پوری نہ کی گئیں تو ایک بڑا ریاست گیر احتجاج شروع کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ اس موقع پر پی آر ٹی سی ورکرز یونین کے صدر آزاد جسمیر سنگھ نے کہا کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ملازمین کے حق میں فیصلے سنائے جانے کے باوجود انہیں ڈیوٹی پر واپس نہیں بلایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے وعدہ کیا تھا کہ تمام ملازمین کو بحال کیا جائے گا لیکن وہ وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے غیر ماہر ملازمین کو ہر ماہ سات تاریخ کو تنخواہ مل جاتی تھی لیکن اب تنخواہیں دو قسطوں میں اور 25 تاریخ تک دی جا رہی ہیں، جو سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اگر عام عوام کے لیے مفت سفر کی سہولت جاری رکھنی ہے تو پی آر ٹی سی کو اس کی ادائیگی وقت پر کی جائے تاکہ ملازمین کی تنخواہیں متاثر نہ ہوں۔ جسمیر سنگھ نے الزام لگایا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے پی آر ٹی سی کو شدید مالی نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ غلط پرمٹ پر چلنے والی بسوں پر پابندی لگائی جائے گی، لیکن آج بھی پٹیالہ سمیت مختلف علاقوں میں ایسی غیر قانونی بسیں چل رہی ہیں جنہیں پہلے بند کیا گیا تھا مگر اب وہ دوبارہ سڑکوں پر ہیں۔ انہوں نے اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی آر ٹی سی 2511 یونٹ کے ڈپو صدر گرپریت سنگھ نے کہا کہ جو جدوجہد آزاد یونین نے شروع کی ہے، اسے ان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے، ٹھیکہ پر مبنی نظام کو ختم کیا جائے اور کلو میٹر بنیاد پر چلنے والی بسوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پی آر ٹی سی 2511 کی تین روزہ میٹنگ 20، 21 اور 22 مئی کو ہوگی اور اگر ان دنوں میں کوئی حل نہیں نکالا گیا تو احتجاج مزید سخت کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 18 برسوں سے کم تنخواہ پر کام کر رہے کنٹریکٹ ملازمین کو سروس رولز کے مطابق مستقل کیا جائے اور محکمے میں نئی بسوں کا اضافہ کر کے ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر بنایا جائے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نظر انداز کیے گئے تو وہ ریاست بھر میں مظاہروں کا دائرہ بڑھا دیں گے۔